انسانی حقوق کے دعویدار یورپی ممالک کا پردہ فاش، انسانوں پر سب سے زیادہ تشدد انہیں ممالک میں کیا جاتا ہے

انسانی حقوق کے دعویدار یورپی ممالک کا پردہ فاش، انسانوں پر سب سے زیادہ تشدد انہیں ممالک میں کیا جاتا ہے

برسلز (پاک صحافت) یورپی ممالک جہاں ایک طرف دنیا بھر میں انسانی حقوق کے دعوے کرتے نظر آتے ہیں وہیں اب ان کے اس جھوٹ کا پردہ فاش ہوچکا ہے جس کے مطابق کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک میں ہر سال 2 کروڑ 20 لاکھ انسانوں پر جسمانی حملے کیے جاتے ہیں اور 11کروڑ انسانوں کو ہراساں کیا جاتا ہے۔

یہ بات تمام رکن ممالک میں کرائے گئے اپنی نوعیت کے اولین سروے کے نتیجے میں سامنے آئی ہے، یورپی یونین کے ادارہ برائے بنیادی حقوق ایف آر اے نے یہ نتائج جمعہ کے روز جاری کیے، اس سروے کے لیے یورپی یونین میں 32 ہزار شہریوں سے ان کی رائے معلوم کی گئی۔

نتائج کے مطابق یونین کے رکن ممالک میں جرائم سے متعلق قومی سطح کے سرکاری اعداد و شمار کئی طرح کے جرائم کی اصل شرح کی عکاسی نہیں کرتے، سروے کے نتائج کے مطابق خواتین کو مردوں کے مقابلے میں جسمانی و جنسی تشدد اور ہراس کے واقعات کا زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔

سروے میں حصہ لینے والے شہریوں میں سے 9 فیصد نے بتایا کہ انہیں گزشتہ 5 سال کے دوران جسمانی تشدد کا سامنا رہا، 6 فیصد رائے دہندگان ایسے تھے، جنہوں نے کہا کہ انہیں اس سروے سے ایک سال پہلے یعنی 2018ء میں جسمانی تشدد کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ایک اور اہم بات یہ بھی پتا چلی کہ ایسے واقعات میں متاثر یورپی شہریوں کی ایک تہائی سے بھی کم تعداد نے حکام کو اس کی اطلاع دی، رپورٹ کے مصنف کا کہنا ہے کہ اس مطالعاتی جائزے کے نتائج نے آنکھیں کھول دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

بنلسون

نیلسن منڈیلا کا پوتا: فلسطینیوں کی مرضی ہماری تحریک ہے

پاک صحافت جنوبی افریقہ کے سابق رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے