سرینگر (پاک صحافت) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل دہشت گردی اور ظلم و تشدد کی پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ جو گھر میں نظربند ہیں انہوں نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بے گناہ کشمیریوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے ہراساں اور گرفتار کیاجارہا ہے جبکہ بھارتی جیلوں میں نظربند کشمیریوں کی حالت زار ابتر ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
میر واعظ نے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہاکہ کشمیری کل 26 جنوری کو بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ کشمیریوںکی خواہشات کے مطابق دیرینہ تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل کے بغیر خطے میں دیرپا امن قائم نہیں ہوسکتا لہذا کشمیریوں کو انکا ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت فوری دیاجانا چاہیے۔
ادھر میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر سید فیض نقشبندی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت کو اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے کیونکہ اس نے جموں و کشمیر پرکشمیریوں کی خواہشات کے برخلاف غیر قانونی طورپر قبضہ کر رکھا ہے۔
انہوںنے مزید کہا کہ بھارت کا سب سے بڑے جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ جھوٹا ہے اور وہ دنیا کے سا،نے بری طرح بے نقاب ہو چکا ہے کیونکہ اس نے گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق اور آزادیاں سلب کر رکھی ہیں۔
دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس جموں و کشمیر پیپلز لیگ، جموں و کشمیر لبریشن الائنس اور یوتھ فریڈم فائیٹرکی طرف سے سرینگر، پلوامہ، ترال، کولگام، اسلام آباد، شوپیاں، کپواڑہ، ہندواڑہ، بانڈی پور اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں لوگوں سے بھارتی یوم جمہوریہ کی تمام سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کرنے اور اپنے گھروں، دکانوں، بجلی کے کھمبوں اور دیگر عمارتوں پر سیاہ جھنڈے لہرانے کی اپیل کی گئی ہے، حریت کانفرنس نے لوگوں سے کہاہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں سول کرفیو نافذ کریں۔