بلنکن

امریکی حکام: بلنکن کا خطے کا دورہ اہم پیش رفت کے ساتھ ختم نہیں ہوگا

پاک صحافت امریکی حکام نے کہا ہے کہ انہیں توقع نہیں ہے کہ وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے خطے کے دورے سے غزہ کے حوالے سے اہم پیش رفت ہو گی۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، واشنگٹن پوسٹ نے امریکی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ وہ بلنکن کے خطے کے دورے سے کوئی بڑی پیش رفت کی توقع نہیں رکھتے۔

امریکی حکام نے، جن کے نام نہیں بتائے گئے، امید ظاہر کی کہ اس سفر کے نتائج ایک قدم آگے نکلیں گے۔

واشنگٹن پوسٹ اخبار نے بھی ایک نامعلوم مغربی سفارت کار کے حوالے سے لکھا ہے: جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں یا رفح پر اسرائیل (حکومت) کے حملے کی وجہ سے ایسا بالکل نہیں ہو سکتا۔

دوسری جانب صیہونی حکومت کے چینل 14 نے بدھ کی شب خبر دی ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے قطر میں اپنی مذاکراتی ٹیم کو حکم دیا ہے کہ وہ جنگ بندی پر رضامند نہ ہوں۔

پاک صحافت کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے 15 اکتوبر 2023 کو غزہ (جنوبی فلسطین) سے اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف “الاقصی طوفان” کے نام سے ایک حیران کن آپریشن شروع کیا، جو 45 دن کے بعد بالآخر 3 دسمبر 1402 کو ختم ہوا۔ 24 نومبر 2023) اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ عارضی جنگ بندی یا حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے وقفہ ہوا۔

جنگ میں یہ وقفہ 7 دن تک جاری رہا اور بالآخر جمعہ 10 آذر (یکم دسمبر 2023) کی صبح عارضی جنگ بندی ختم ہوگئی اور اسرائیلی حکومت نے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کردیئے۔ “الاقصی طوفان” کے حملوں کا جواب دینے اور اس کی ناکامی کی تلافی اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اس حکومت نے غزہ کی پٹی کی تمام گزرگاہوں کو بند کر دیا ہے اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے