اسرائیل میں ایک بار پھر نئے انتخابات کی تیاریاں، نیتن یاہو عوامی مقبولیت میں بہت پیچھے ہوگئے

اسرائیل میں ایک بار پھر نئے انتخابات کی تیاریاں، نیتن یاہو عوامی مقبولیت میں بہت پیچھے ہوگئے

تل ابیب (پاک صحافت) ایک طرف جہاں اسرائیل میں سیاسی جماعتیں ایک بار پھر انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور ہر سیاسی گروپ اپنی مہم پورے زور وشور کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہے، وہیں دوسری طرف رائے عامہ کے تازہ جائزوں کے مطابق وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اوران کی جماعت عوامی مقبولیت میں پیچھے ہے اور ان کا مخالف سیاسی کیمپ واضح فرق کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔

عبرانی اخبار معاریو اور اخبار یسرائیل ھیوم کے زیراہتمام رائے عامہ کے تازہ جائزوں میں تقریبا ایک جیسے متوقع نتائج ظاہر کیے گئے ہیں۔

معاریو کے جائزے میں‌کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو کی قیادت میں لیکوڈ پارٹی کنیسٹ کے انتخابات میں 30 نشستیں حاصل کرسکتی ہے، ان کا مخالف کیمپ یش عتید 18 اور نئی امید 14 سیٹیں جیت سکتی ہے۔

سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے اسرائیل میں دائیں بازو کی جماعتیں مجموعی طور پر 46 سیٹیں جیت سکتی ہیں تاہم اس اتحاد میں یامینا شامل نہیں جس کی متوقع سیٹوں کی تعداد 12 بتائی جاتی ہے۔

سروے رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو مخالف سیاسی گروپ جس میں آوی گیڈور لایبرمین کی اسرائیل بیتونا اور عرب اتحاد شامل ہیں 62 سیٹوں پر ممکنہ طور پرکامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔

ادھر اخبار یسرائیل ہیوم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیکوڈ پارٹی 28 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرسکتی ہے۔ یش عتید 15، امل الجدید 13، یمینا 11، عرب اتحاد 11، شاس 15، یہودت ہتورات 7، اسرائیل بیتونا 7، میریز6، بلیو وائٹ 6، لیبر پارٹی 5، اکنامک پارٹی 4 سیٹوں پر کامیاب ہوسکتی ہے، اخباری رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو مخالف سیاسی جماعتیں مجموعی طور پر کنیسٹ میں 65 سیٹیں جیت سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے