انٹونی بلنکن

بلنکن کا دعویٰ: ہم اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے قریب پہنچ رہے ہیں

پاک صحافت سعودی عرب میں خطے کا دورہ کرنے والے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے دعویٰ کیا ہے کہ مذاکراتی فریق حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے حدیث چینل نے رپورٹ دی ہے کہ جدہ میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان مذاکرات کے بارے میں ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں کہا کہ مذاکراتی فریق ایک معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ واشنگٹن اب بھی صیہونی حکومت پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ غزہ کے ساتھ زمینی گزرگاہوں کو زیادہ سے زیادہ انسانی امداد کے داخلے کے لیے دوبارہ کھولے۔

انہوں نے بحیرہ احمر میں کشیدگی کے بارے میں یہ بھی کہا کہ جو کچھ ہوا وہ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے نہ کہ صرف امریکہ کا مسئلہ، اور مزید دعویٰ کیا کہ واشنگٹن نے ایران پر دباؤ ڈالا کہ وہ حوثیوں (انصار اللہ) پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے بحیرہ احمر میں حملے بند کرے۔ سمندر لاتا ہے۔

پاک صحافت کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے 15 اکتوبر 2023 کو غزہ (جنوبی فلسطین) سے اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف “الاقصی طوفان” کے نام سے ایک حیران کن آپریشن شروع کیا، جو 45 دن کے بعد بالآخر 3 دسمبر 2023کو ختم ہوا۔ 24 نومبر 2023) اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ عارضی جنگ بندی یا حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے وقفہ ہوا۔

جنگ میں یہ وقفہ 7 دن تک جاری رہا اور بالآخر جمعہ 10 آذر (یکم دسمبر 2023) کی صبح عارضی جنگ بندی ختم ہوگئی اور اسرائیلی حکومت نے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کردیئے۔ “الاقصی طوفان” کے حملوں کا جواب دینے اور اس کی ناکامی کی تلافی اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اس حکومت نے غزہ کی پٹی کی تمام گزرگاہوں کو بند کر دیا ہے اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے