بچہ

عالمی بینک نے غزہ کے لوگوں کی جان بچانے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا

پاک صحافت عالمی بینک نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی جانیں بچانے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس خطے کی نصف سے زیادہ آبادی قحط کے دہانے پر ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، عالمی بینک نے اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں اعلان کیا: غزہ کے نصف سے زیادہ لوگ جن میں بچے اور بوڑھے شامل ہیں، قحط کے دہانے پر ہیں۔ ورلڈ بینک گروپ اس خطے کے لوگوں کی جان بچانے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا: “ہم تمام دستیاب ذرائع سے غزہ کے لوگوں کے لیے طبی آلات، خوراک اور اہم خدمات تک بلا روک ٹوک، فوری اور مفت رسائی کے لیے عالمی برادری کے مطالبے سے اتفاق کرتے ہیں۔”

عالمی بینک نے غزہ کے عوام کی ضروریات کی تیز رفتار اور وسیع تر فراہمی پر زور دیا۔

یہ خبر اس وقت شائع ہوئی ہے جب ورلڈ بینک نے اس سے قبل غزہ کو 35 ملین ڈالر کی امداد دی تھی۔

اس نئی مالی امداد میں عالمی بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طرف سے منظور شدہ خوراک کے پیکجوں میں 10 ملین ڈالر شامل ہیں اور غزہ کے 377,000 لوگوں کو خوراک فراہم کرنے کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

پاک صحافت کے مطابق، ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق، غزہ میں تقریباً 1.1 ملین لوگ “تباہ کن بھوک سے نبرد آزما ہیں۔”

انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی پروجیکٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، یہ اب تک کی تباہ کن بھوک کا سامنا کرنے والے لوگوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے تازہ ترین اعدادوشمار جو کہ منگل کے روز شائع ہوئے ہیں، بتاتے ہیں کہ غزہ کے باشندوں کے خلاف صیہونی حکومت کی فوج کے جرائم کے 165 دن گزر جانے کے بعد بھی اس علاقے میں عام شہریوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ شہداء کی تعداد 31,819 ہوگئی۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے مزید کہا: اس عرصے کے دوران صیہونی حکومت کے حملوں کی وجہ سے 73,934 فلسطینی زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے