بارڈر

مذاکرات بے نتیجہ، فوج الرٹ، 40 کے قریب ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تعینات

پاک صحافت مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئے ہیں۔

قاہرہ میں مصر اور قطر کی ثالثی میں پیرس کی قرارداد کے حوالے سے تحریک حماس کے موقف کا جائزہ لینے کے لیے مذاکرات ہوئے جو بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئے اور تحریک حماس کا وفد قاہرہ سے روانہ ہو گیا اور تمام صہیونی حکومتوں سے جواب کا مطالبہ کر دیا۔

اسی طرح ایک ذریعے نے کہا ہے کہ حماس کے خیالات کے حوالے سے امریکہ اور اسرائیل کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں۔ خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی کابینہ کے اندر اختلافات قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے واضح نقطہ نظر کے فقدان کا باعث بنے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق، مصری ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع رفح پر حملے کے امکانات بڑھ جانے کے بعد رفح میں مصری فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح مصری ذرائع نے بتایا ہے کہ اس ملک کے فوجیوں کو نائٹ ویژن کیمروں سے لیس کیا گیا ہے۔

موصولہ خبروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں کے اندر مصر نے سرحدی حفاظت کے تناظر میں صحرائے سینا کے شمال مشرق میں تقریباً 40 ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تعینات کر دی ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق مصر نے اسی طرح سرحدی علاقے میں نگرانی کی کارروائیوں میں اضافہ کیا ہے۔ مصر کی طرف سے یہ حفاظتی اقدامات ایک ایسے وقت میں بڑھائے گئے ہیں جب صیہونی حکومت غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح پر حملہ کر سکتی ہے۔

اسرائیل کے ٹیلی ویژن چینل 12 نے خبر دی ہے کہ صہیونی وزیر اعظم اور اسرائیلی آرمی چیف کے درمیان رفح پر زمینی حملے پر اختلافات پائے جاتے ہیں۔ اسرائیل کے مشترکہ آرمی چیفس نے نیتن یاہو سے کہا ہے کہ رفح پر حملے کے لیے مصر کے ساتھ مناسب حالات اور ہم آہنگی ضروری ہے۔

دوسری جانب صہیونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو بتایا ہے کہ رفح میں کارروائی ممکنہ طور پر اگلے دو ہفتوں میں شروع ہو جائے گی۔ ادھر قطر نے کہا ہے کہ اسرائیل رفح پر حملے میں بہت سنجیدہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جہاز

لبنانی اخبار: امریکہ یمن پر بڑے حملے کی تیاری کر رہا ہے

پاک صحافت لبنانی روزنامہ الاخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی فوج یمن کی سرزمین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے