اردوگان

مغربی غزہ میں جاری قتل عام کا ذمہ دار اسرائیل، جنگی مجرم: اردوگان

پاک صحافت ترک صدر رجب طیب اردوان نے صیہونی حکومت کے ہاتھوں غزہ میں جاری نسل کشی کا ذمہ دار مغربی ممالک کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ترکی نے اسرائیل کو جنگی مجرم قرار دینے کے لیے دنیا کے ساتھ مل کر تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

اردگان کے اس بیان سے لگتا تھا کہ اسرائیل پر بجلی گر گئی ہے اور اس بیان کے فوراً بعد اسرائیل نے ترکی سے اپنے سفارت کاروں کو واپس بلا لیا۔

استنبول میں ایک بہت بڑے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے اردگان نے کہا کہ جو لوگ یوکرین پر مگرمچھ کے آنسو بہا رہے تھے وہ اب غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر لب باندھے بیٹھے ہیں۔

اردگان نے کہا کہ ہم نہ صرف غزہ میں ہونے والے قتل عام کی مذمت کریں گے بلکہ اپنی آزادی اور اپنے مستقبل کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات کریں گے۔

اردگان نے کہا کہ صیہونی حکومت کو غزہ میں شہریوں کے قتل عام میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونیوں کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل ایک قابض حکومت ہے اور وہ جو کچھ کر رہا ہے وہ اپنے دفاع کے لیے نہیں بلکہ کھلی نسل کشی ہے۔

اردگان نے ایک بار پھر زور دے کر کہا کہ حماس دہشت گرد تنظیم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو میرے اس بیان پر بہت برا لگا کہ حماس ایک دہشت گرد تنظیم نہیں ہے اور محسوس کیا کہ یہ ایک بہت بڑی توہین ہے لیکن میں دو ٹوک الفاظ میں کہتا ہوں کہ ترکی کبھی بھی مغرب کی طرح آپ کی خواہشات کے پیش نظر کسی پر تنقید نہیں کرے گا۔ .

اسرائیل کے وزیر خارجہ نے ترک صدر کے بیان پر اپنے پہلے ردعمل میں کہا کہ یہ ایک خطرناک بیان ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ہم نے ترکی سے اپنے سفارت کاروں کو واپس بلا لیا ہے اور ترکی کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے