اردوگان

صدر اردوگان نے خط لکھ کر ادا کیا ڈاکٹروں کا شکریہ

استانبول {پاک صحافت} صدر اردوگان نے 14 مارچ یومِ طب کی مناسبت سے صحت کے عملے کے نام ایک مراسلہ رقم کیا ہے۔ جس میں انہوں  نے لکھا ہے کہ وباء کے مکمل خاتمے تک پورے باہمی اتحاد کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔

معاشرتی موضوعات میں شعور پیدا کرنے کی خاطر قائم کئے گئے “برائے مہربانی” پلیٹ فورم کی طرف سے یومِ طِب کی مناسبت سے “آئیے داستان رقم کرنے والوں کو خط لکھیں ”  کے سلوگن سے شروع کی گئی ڈیجیٹل خط مہم کا پہلا خط صدر ایردوان نے لکھا ہے۔

“عزیز بہنو اور بھائیو” کے الفاظ سے شروع کر کے صدر ایردوان نے رقم کردہ مراسلے میں

 مارچ یومِ طب کی مبارکباد پیش کی اور کہا ہے کہ ” اپنی ملت اورپوری انسانیت کی خدمت پر میں آپ کا اور آپ کے تمام ساتھیوں کا شکر گزار ہوں۔

انہوں نے کہا ہے کہ  تاریخ بھر میں ضرورت پڑنے پر اپنی جانوں کی قیمت پر ملت کی خدمت کرنے والے ڈاکٹروں نے کورونا وائرس وباء کے خلاف جاری جدوجہد میں بھی ہراول دستے کی خدمات سرانجام دی ہیں۔

صدر اردوگان نے کہا ہے کہ شہریوں کی کورونا وائرس سے جلد از جلد نجات کےلئے ہمارے ڈاکٹر، نرسیں اور دیگر صحت کے عملے کے افراد کو دن رات کی تمیز کئے بغیر کام کرنا پڑا ، اپنے بچوں اور عزیزوں سے دور رہنا پڑا۔ کورونا وائرس کے خلاف جدوجہد میں ترکی کے دنیا بھر میں مثالی کردار اختیار کرنے میں آپ کی محنت اور قربانیوں کا بڑا حصہ ہے۔ اس وقت تک کورونا وائرس کی وجہ سے  30 ہزار کے لگ بھگ افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔ ہماری جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی۔ جب تک یہ وباء مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتی ہمارا پورے باہمی اتحاد کے ساتھ کام کرنا ضروری ہے”۔

خط کے آخر میں صدر ایردوان نے صدی کی اس سب سے بڑی تباہی میں پوری تن دہی سے قوم کی خدمت کرنے پر  شعبہ صحت کے تمام افراد کا شکریہ ادا کیا اور 14 مارچ یومِ طب کی مبارکباد پیش کی ہے”۔

واضح رہے کہ “آئیے داستان رقم کرنے والوں کو خط لکھیں ”  مہم 14 مارچ یومِ طب سے شروع ہوئی ہے اور اپریل تک جاری رہے گی۔ اس دوران ہر کوئی  dijitalmektup.lutfenplatformu.org   ایڈریس سے اپنے جذبات و احساسات کو ڈاکٹروں اور دیگر صحت کے عملے تک پہنچا سکے گا۔ یہ خطوط ترکی بھر میں پورے صحت کے عملے کو پہنچائیں جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے