پرینکا گاندھی

نریندر مودی بزدل ہیں، اگر وہ چاہیں تو مجھے بھی جیل بھیج سکتے ہیں، پرینکا گاندھی

پاک صحافت کانگریس پارٹی نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت کی منسوخی کے خلاف اتوار کو نئی دہلی کے راج گھاٹ سمیت ملک بھر میں سنکلپ ستیہ گرہ کا اہتمام کیا ہے۔

راج گھاٹ پر سنکلپ ستیہ گرہ سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بزدل قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں اسٹنگ پر کہہ رہی ہوں کہ مودی بزدل ہے، وہ مجھ پر مقدمہ کر کے مجھے جیل میں ڈال سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے خاندان نے اس ملک کی جمہوریت کو خون سے سینچا ہے۔ اس ملک کی بنیاد کانگریس کے عظیم آدمیوں نے رکھی ہے۔

انہوں نے مودی اور دیگر بی جے پی لیڈروں کی جانب سے گاندھی خاندان کے خلاف مسلسل بیان بازی کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ ان لوگوں نے ہمیں بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، لیکن ہم خاموش رہے کیونکہ ہم کبھی نفرت کی سیاست نہیں کرتے۔

دراصل، سورت کی ایک عدالت نے راہول گاندھی کو 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران کرناٹک کے کولار میں تقریر کرنے پر دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے فوراً بعد ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کر دی گئی۔

یہ ہندوستان کی تاریخ میں مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں سنائی جانے والی زیادہ سے زیادہ سزا ہے، کیونکہ فوجداری کیس میں زیادہ سے زیادہ دو سال کی سزا ہوتی ہے۔

راہول گاندھی کو دی گئی سزا اور ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت سے برطرفی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بھارت کے معروف کارکن پروفیسر یوگیندر یادیو کہتے ہیں: ماہرین کا کہنا ہے کہ ہتک عزت کے معاملے میں عموماً کوئی سزا نہیں ہوتی، اگر ایسا ہو تو بہت زیادہ علامتی سزا۔

وہ مزید کہتے ہیں: دو سال کی سزا کا مطلب یہ ہے کہ ہتک عزت کے مقدمے میں راہل گاندھی کا جرم سب سے سنگین ہے، اتفاق سے کسی بھی فوجداری مقدمے میں دو سال کی سزا بھی پارلیمنٹ سے نااہلی کا معیار ہے۔ اگر راہل گاندھی کو دو سال سے تھوڑی کم سزا ہوتی تو راہل گاندھی کی رکنیت ختم نہیں کی جا سکتی تھی۔ کتنا دلچسپ اتفاق ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے