ماسکو

ماسکو: امریکا کو اپنے انسانی حقوق کے مسائل پر فکر مند ہونا چاہیے

پاک صحافت روسی سفارتخانے نے امریکی حکام کے نام ایک بیان میں لکھا: کمزور انسانی حقوق کے بہانے ملکوں پر الزام تراشی کے بجائے اپنے ملک میں ان حقوق کے تحفظ پر توجہ دیں۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، اس سفارت خانے کے بیان میں کہا گیا ہے: امریکی فریق نے نئے روس مخالف بیانات دیے ہیں۔ اس بار، ماسکو کی ایک عدالت کی جانب سے ہیلسنکی گروپ کو تحلیل کرنے اور سول سوسائٹی کی کچھ دیگر تنظیموں کو “ناپسندیدہ” عہدہ دینے کے بعد ہم پر انسانی حقوق کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

امریکہ میں ماسکو کے سفارت خانے نے تاکید کی: جمہوری آزادیوں کو نظرانداز کرنے اور ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام دوسروں پر لگانے کے بجائے امریکیوں کو اپنے ملک میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔

اس بیان کے مطابق عدلیہ کی آزادی روسی آئین کے اصولوں میں سے ایک ہے۔ اس طرح، اس ملک میں “عدالتیں کسی کی مرضی سے نہیں چلتی ہیں اور فیصلے کرنے میں صرف قانون کے تابع ہوتی ہیں”۔

ماسکو ہیلسنکی گروپ، جو کہ ایک بین الاقوامی انسانی حقوق کی نگران تنظیم ہے، نے 1976 میں روس میں اپنی سرگرمیاں شروع کیں۔ 25 جنوری 2023 کو ماسکو کی سٹی کورٹ نے اس گروپ کو مقررہ علاقے سے باہر کی سرگرمیوں کی وجہ سے تحلیل کرنے کا حکم دیا، جس پر امریکی اور یورپی انسانی حقوق کے گروپوں کا ردعمل سامنے آیا۔

ادھر امریکہ میں اس ملک میں پولیس کی بربریت اور اس کی پٹائی سے ایک اور سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد گزشتہ رات امریکہ کی سڑکیں لوگوں کے احتجاج کا منظر تھا۔

اس جرم کی جاری کردہ ویڈیو میں 7 جنوری 2023 کو 29 سالہ کارکن ٹائر نکولس کو افسران نے تین منٹ تک مارا پیٹا۔ وہ تین دن بعد 10 جنوری کو اپنے زخموں کی شدت کے باعث ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ اس کے بعد سے پانچوں ملزم افسران کو برطرف کر دیا گیا ہے اور ان پر دوسرے درجے کے قتل کا الزام لگایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے