امریکی

امریکہ نے شمالی کوریا کے لیے مالی معاونت کے نیٹ ورک میں خلل ڈالنے پر انعام مقرر کیا

پاک صحافت امریکی محکمہ خارجہ نے جمعرات کی رات ایسی معلومات کے لیے 5 ملین ڈالر کا انعام مقرر کیا ہے جو شمالی کوریا کی مدد کے لیے مالیاتی میکانزم میں خلل کا باعث بنے۔

الجزیرہ سے آئی آر این اے کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ نے دعویٰ کیا: شمالی کوریا بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور غیر قانونی بیلسٹک میزائلوں کے پروگرام کی تیاری جاری رکھے ہوئے ہے۔

اس وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے: ہم نے واضح طور پر کہا کہ واشنگٹن کا شمالی کوریا کے خلاف کوئی دشمنانہ ارادہ نہیں ہے اور ہم نے اس بات پر زور دیا کہ ہم بغیر کسی شرط کے ایک دوسرے سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل تجربات نے امریکی حکام کی آنکھوں سے نیندیں چرا دی ہیں۔

اسی سلسلے میں، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے جمعرات کو شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل تجربات کے خوف سے دھمکی دی کہ پیانگ یانگ کی طرف سے امریکا یا اس کے اتحادیوں کے خلاف کوئی بھی جوہری حملہ کم جونگ ان کی قیادت کے خاتمے کا باعث بنے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جنوبی کوریا کے ہم منصب سے ملاقات کا وقت طے کیا ہے تاکہ مزید تیاری کے لیے “اوک اسٹروم” مشق میں توسیع کی جائے۔

آسٹن نے مزید کہا کہ ہم جنوبی کوریا کے ساتھ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام جاری رکھیں گے کہ امریکہ اور ہمارے اتحادیوں کا دفاع [جزیرہ نما کوریا] کے علاقے میں ظاہر ہو۔

خبروں کے مطابق جنوبی کوریا کی مسلح افواج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے جمعرات کی صبح اعلان کیا کہ شمالی کوریا نے بحیرہ جاپان کی طرف ایک بیلسٹک میزائل داغا ہے۔

11 نومبر بروز بدھ کی صبح یونہاپ نیوز ایجنسی نے اعلان کیا کہ شمالی کوریا نے بحیرہ جاپان کی طرف تین مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں۔

یونہاپ نیوز ایجنسی نے بھی رپورٹ کیا: شمالی کوریا کا ایک میزائل سوکچو شہر سے 57 کلومیٹر دور گرا۔

ان تینوں میں سے ایک میزائل سب سے پہلے جمہوریہ کوریا کے علاقائی پانیوں کے قریب، شمالی سرحدی لائن کے جنوب میں گرا، جسے سیول حقیقی سرحد تصور کرتا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے بھی تازہ ترین خبروں میں بتایا ہے: شمالی کوریا نے بدھ کے روز 17 میزائل داغے اور ان میں سے ایک میزائل نے پہلی بار جنوبی کوریا کو قریب ترین فاصلے پر نشانہ بنایا۔

اس کے علاوہ، جنوبی کوریا کی فوج کی رپورٹ کے مطابق؛ بدھ کو، صرف 7 گھنٹوں میں، کم از کم 17 بیلسٹک میزائل داغنے کے بعد، شمالی کوریا نے مشرقی سمندر میں ایک نیوٹرل زون کی طرف تقریباً 100 توپ خانے کے گولے داغے۔

جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کو ایک سرکاری انتباہی پیغام بھیجا ہے، جس میں ملک کی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اشتعال انگیز اقدامات کو فوری طور پر بند کرے۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے