قتل

طالبان کا نیا حکم سامنے آگیا، ن لیگ بھی چیخ اٹھی!

پاک صحافت افغانستان میں طالبان حکومت نے خواتین کے بیوٹی پارلرز پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں کاروبار بند کرنے کے لیے ایک ماہ کا نوٹس دیا ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان نے منگل کو یہ اطلاع دی ہے کہ ان کی حکومت نے افغانستان بھر میں خواتین کے بیوٹی پارلر بند کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ یہ افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق اور آزادیوں پر ایک نئی پابندی ہے۔ انہیں پہلے تعلیم اور زیادہ تر ملازمتوں سے روک دیا گیا ہے۔ دریں اثنا، افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) نے طالبان کے نئے حکم نامے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیوٹی پارلرز پر پابندی کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیں۔ یوناما کا کہنا ہے کہ اس ملک کی خواتین کے خلاف اس طرح کے فیصلے اقتصادی شعبے میں برے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

فرمان
قابل ذکر ہے کہ طالبان حکومت کے شعبہ اخلاقیات کے ترجمان محمد صادق عاکف نے ایک افغان چینل سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان رہنما کی جانب سے جاری کردہ زبانی حکم کے بعد کابل سمیت مختلف صوبوں میں بیوٹی پارلرز پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ طالبان حکومت کی اخلاقیات کی وزارت نے 24 جون کو ایک خط شیئر کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ افغان حکومت کے سربراہ کے طور پر ہیبت اللہ اخندزادہ کی طرف سے ایک زبانی حکم دے رہا ہے۔ یہ پابندی دارالحکومت کابل اور تمام صوبوں میں برقرار رہے گی۔ جس میں ملک بھر کے سیلونز کو کاروبار بند کرنے کے لیے ایک ماہ کا نوٹس دیا گیا ہے۔

طالبان
طالبان حکومت کے شعبہ اخلاقیات کے ترجمان نے کہا کہ ملک بھر میں بیوٹی پارلر بند ہونے کے بعد افغان حکومت کے سربراہ کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔ یہ پابندی ایک ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب ہیبت اللہ اخندزادے نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت نے افغانستان میں خواتین کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔ تاہم طالبان حکومت کا یہ دعویٰ کھوکھلا ثابت ہو رہا ہے۔ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغان خواتین جیل جیسی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ طالبانی کالے قوانین میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے اب اس ملک میں روزگار کا بحران پیدا ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے