یوروپ

یورپی یونین تائیوان کو ایک آزاد ملک تسلیم نہیں کرتی، وہ ون چائنا پالیسی کا حامی ہے

پاک صحافت نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے کے بعد امریکہ اور چین کے درمیان کشیدہ تعلقات کے درمیان یورپی یونین نے چین کو باہمی اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

تائیوان کے دورے کے بعد یورپ کے 29 ممالک کی اس یونین نے ایک ہنگامی اجلاس بلایا۔ اجلاس کے بعد یورپی یونین نے بدھ کو چین کے ساتھ بات چیت کے دروازے کھلے رکھنے پر زور دیا تاکہ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے سے پیدا ہونے والی کشیدگی کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکے اور غلط فہمیوں سے گریز کیا جائے۔

یورپی یونین کے ترجمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ یونین کی دلچسپی آبنائے تائیوان میں امن اور جمود کو برقرار رکھنے میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ آبنائے پار کے مسائل کے پرامن حل کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ کشیدگی کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ یورپی یونین چین کی ون چائنہ پالیسی کی حامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونین عوامی جمہوریہ چین کی حکومت کو چین کی واحد قانونی حکومت تسلیم کرتی ہے اور وہ تائیوان کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کرتی۔

اگرچہ امریکہ بھی کئی بار واضح کر چکا ہے کہ وہ بھی تائیوان کی آزادی کے حق میں نہیں ہے لیکن وہ تائیوان کے جمہوری سیاسی نظام کا زبردست حامی ہے۔

امریکہ نے کہا ہے کہ اگر چین نے اسے تباہ کرنے کی کوشش کی تو امریکہ تائیوان کے ساتھ کھڑا ہو گا۔ خیال رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد چین اور امریکا کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے