شہباز شریف

جب عدل ہوتا نظر آئے گا تو ملک سے خطرات کے بادل چھٹ جائیں گے۔ وزیراعظم

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جب عدل ہوتا نظر آئے گا تو ملک سے خطرات کے بادل چھٹ جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ایوان میں مسلمان اور غیرمسلم دونوں بیٹھے ہیں، ملک کا مذہب اسلامی اور سیاست جمہوری ہے، اس آئین نے ہماری مذہبی روایات کے ساتھ ساتھ چاروں صوبوں کو ایک لڑی میں پرو رکھا ہے، ہمارے زعماء کو تاریخ ہمیشہ سنہری حروف سے یاد رکھے گی۔ گزشتہ سال ہم اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے تھے اور مختلف سیاسی جماعتوں نے ملک کو مشکل حالات سے نکالنے اور ریاست کو بچانے کیلئے اپنی سیاست کو داو پر لگایا اور عدم اعتماد کی تحریک لانے کا فیصلہ کیا۔ 1971 کے سانحہ میں پوری قوم کیلئے ایک سبق تھا کہ پاکستان کو معرض وجود میں آئے ہوئے ابھی 25 سال گزرے تھے کہ ملک دولخت ہوگیا حالانکہ کروڑوں مسلمانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے اور قربانیاں دیں۔ آئین نے اداروں کے اختیارات میں تقسیم واضح کر دی ہے کہ عدلیہ، انتظامیہ اور مقننہ کے یہ یہ اختیارات ہوں گے، آئین نے ایک ریڈ لائن لگا دی ہے۔ آج اس آئین کا سنگین مذاق اڑایا جا رہا ہے، اسی آئین میں درج عدلیہ کے اختیارات کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں، ایک لاڈلہ کسی عدالت کے سامنے نوٹسز ملنے کے باوجود پیش نہیں ہوتا اور رات کے اندھیرے میں اسے ریلیف ملتا ہے، اس نے عدلیہ کا مذاق اڑایا، خاتون جج کے حوالے سے اس کی باتوں کا کسی نے نوٹس نہیں لیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ جب ہم اپوزیشن میں تھے تو کس طرح ہمارے خلاف بددیانتی سے جھوٹے مقدمات بنائے، قوم کی ایک بیٹی کو چاند رات کو گرفتار کیا جاتا ہے اور وہ جیل میں باپ سے ملنے آتی ہے تو اسے گرفتار کرلیا جاتا ہے، کیا کسی نے اس بات کا کوئی ایکشن لیا؟ اور ایک لاڈلہ جو قانون کو ردی کی ٹوکری میں ڈال رہا ہے اس کا کسی نے نوٹس نہیں لیا، یہ وہی لاڈلہ ہے کہ جس کے حواریوں نے سپریم کورٹ کے باہر گندے کپڑے لٹکائے اور قبریں کھودیں۔ اس لاڈلے کی حکومت نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا اس کی خلاف ورزی موجودہ حکومت نے نہیں کی بلکہ اس لاڈلے نے خود خلاف ورزی کی اور ملک کو دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچا دیا، ہم نے بڑی مشکل سے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اب آئی ایم ایف ہم سے ہر قدم پر ضمانتیں مانگتا ہے، وزیر خزانہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے ملک کو ان حالات سے نکالنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کے چار سالہ دور میں ملک کے 70 فیصد قرضے بڑھ گئے اور ایک نئی اینٹ تک نہیں لگائی گئی، انہوں نے دو کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا تھا۔ رمضان میں چاروں صوبوں میں مفت آٹا تقسیم کیا جا رہا ہے۔ سفید پوش طبقہ تنگ دست ضرور ہوتا ہے مگر کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلاتا، مگر آج سفید پوش طبقہ بھی لائنوں میں لگا ہے، یہ ہے وہ تباہی جس پر عمران نیازی نے ملک کو پہنچا دیا ہے۔ الزام یہ لگایا گیا کہ یہ حکومت امریکی سازش کے تحت قائم ہوئی ہے، وہ کئی ماہ تک یہ جھوٹ قوم کے سامنے بولتا رہا، اس تواتر کے ساتھ جھوٹ بولنے کی وجہ سے لوگ یہ سمجھنا شروع ہوگئے کہ واقعی امریکہ کی سازش کے تحت حکومت گرائی گئی ہے؟ مگر اب وہ خود یہ کہہ رہا ہے کہ یہ امریکی سازش نہیں تھی یہ اپنوں کی سازش تھی، اس کے اسی طرح کے ٹوپی ڈراموں نے پاکستان کی بنیادیں ہلا دی ہیں۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور ہم امریکہ سمیت دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ چین سمیت دیگر برادر ممالک کے ساتھ خارجہ محاذ پر اس نے تعلقات خراب کئے۔

یہ بھی پڑھیں

بارش

بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے 18 افراد جاں بحق

کوئٹہ (پاک صحافت) بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 18 افراد جاں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے