افغانستان

چین: امریکہ افغانستان میں انسانی تباہی پھیلا رہا ہے

کابل {پاک صحافت} افغانستان کے زلزلہ زدہ عوام کے لیے اپنے ملک کی انسانی امداد کا ذکر کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس جنگ زدہ ملک کی عمومی صورت حال کو تباہ کن قرار دیا اور کہا کہ امریکہ افغانستان میں جاری انسانی آفات کی وجہ ہے۔

جمعہ کو پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ واشنگٹن برسوں سے افغانستان میں جنگ اور تنازعات، غربت، بھوک اور لوگوں کے مصائب میں اضافے کا ذمہ دار ہے۔

لیجیان نے مزید کہا کہ افغانستان پر امریکی حملے کے 20 سال کے دوران اس ملک کے 30 ہزار سے زائد شہری مارے گئے اور 11 ملین افغان بے گھر ہوئے اور اس عرصے کے دوران واشنگٹن نے افغانستان میں منشیات کی پیداوار اور تجارت میں بھی حصہ لیا اور اس کے ذریعے اس مسئلے کو نظر انداز کرتے ہوئے اس کی حمایت کی ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا: اس طرح پوست کی کاشت اور افیون کی پیداوار امریکی حملے سے پہلے کی سطح سے کہیں زیادہ ہے جس کی وجہ سے ملک میں منشیات کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے اور اس سے افغان عوام کی زندگیوں اور صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

اس سینئر چینی سفارت کار کے مطابق امریکہ نے افغان عوام کی درخواست کے بغیر ڈھٹائی سے افغان عوام کے 7 ارب ڈالر کی رقم منجمد کر دی ہے اور ان کے لیے حالات کو مزید خراب کر دیا ہے۔

انہوں نے افغانستان میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے بیجنگ کی امداد کے بارے میں یہ بھی کہا کہ زلزلے کے بعد چین نے بہترین صلاحیت اور تیز رفتاری سے امداد فراہم کی۔

لیجیان نے مزید کہا: ہم نے افغانستان میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کو فوری طور پر 50 ملین یوآن ($7.5 ملین) کی ہنگامی انسانی امداد فراہم کی ہے۔ چین افغانستان کو سب سے بڑی اور ٹھوس امداد فراہم کرنے والے اولین ممالک میں سے ایک ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فوجی

فلسطینی بچوں کے خلاف جرمن ہتھیاروں کا استعمال

پاک صحافت الاقصیٰ طوفان آپریشن کے بعد جرمنی کے چانسلر نے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے