باڑھ

آسام-میگھالیہ میں سیلاب نے بڑی تباہی مچائی، اب تک کم از کم 31 لوگوں کی موت، اگرتلہ میں ٹوٹا 60 سالہ ریکارڈ

نئی دہلی {پاک صحافت} بھارت کے آسام اور میگھالیہ میں گزشتہ دو دنوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے کم از کم 31 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ آسام کے 28 اضلاع میں لگ بھگ 19 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں جبکہ ایک لاکھ ریلیف کیمپوں میں ہیں۔

سیلاب سے آسام میں 12 اور میگھالیہ میں 19 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ تریپورہ کی راجدھانی اگرتلہ میں بھی شدید سیلاب کی اطلاع ملی ہے۔ شہر میں صرف چھ گھنٹے میں 145 ملی میٹر بارش ہوئی۔ تریپورہ ضمنی انتخاب کی مہم بھی متاثر ہوئی ہے۔

حکام نے کہا ہے کہ میگھالیہ کے موسین رام اور چیراپنجی میں 1940 سے ریکارڈ بارش ہوئی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ 60 سالوں میں اگرتلہ میں یہ تیسری سب سے زیادہ بارش ہے۔ اچانک سیلاب کے باعث تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں۔ میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما نے سیلاب میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو چار لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔

آسام میں تقریباً 3000 دیہات زیر آب آگئے ہیں اور 43000 ہیکٹر زرعی اراضی پانی میں ڈوب گئی ہے۔ کئی پشتوں، پلوں اور سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے۔ آسام کے ہوجائی ضلع میں سیلاب سے متاثرہ افراد کو لے جانے والی ایک کشتی ڈوب گئی جس سے تین بچے لاپتہ ہو گئے جبکہ 21 دیگر کو بچا لیا گیا۔

وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے آج آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کو فون کرکے سیلاب کی صورتحال کے بارے میں دریافت کیا اور مرکز کی طرف سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ سی ایم سرما نے ٹویٹ کیا کہ پی ایم مودی نے مجھے آج صبح 6 بجے آسام میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے فون کیا۔ اس قدرتی آفت کی وجہ سے لوگوں کو درپیش مشکلات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عزت مآب وزیر اعظم نے مرکزی حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ ان کی یقین دہانی اور سخاوت کے لیے مشکور ہوں۔”

آسام حکومت نے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پھنسے ہوئے لوگوں کے لیے گوہاٹی اور سلچر کے درمیان خصوصی پروازوں کا بھی انتظام کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سی ایم سرما نے اداکار ارجن کپور اور فلمساز روہت شیٹی کا ریاست کے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے پانچ لاکھ روپے دینے پر اظہار تشکر کیا۔ اسی وقت، پڑوسی ملک اروناچل پردیش میں سبانسیری ندی کے پانی سے ڈیم ڈوب گیا ہے، جہاں ایک ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کے لیے کام جاری تھا۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے