نیپال

نیپالی 500 ملین ڈالر کی امریکی امداد نہیں چاہتے

کھٹمنڈو {پاک صحافت} نیپالیوں نے 500 ملین ڈالر کی امداد لینے سے انکار کر دیا ہے، امریکی امداد نہ لینے کا ذہن بنا لیا ہے۔

نیپال میں امریکا مخالف مظاہرے شروع، امریکی امداد نہیں چاہتے۔

مالی امداد دینے کے باوجود امریکہ کو نیپال کے اندر اپنی ہی مخالفت کا سامنا ہے۔ نیپال کو 500 ملین ڈالر کی گرانٹ دینے کے باوجود امریکہ کو اس ملک میں اس کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ہفتہ کو امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں نیپال کے لیے 500 ملین ڈالر کی “ایم سی سی” گرانٹ کا اعلان کیا گیا۔ سفارت خانے کے بیان میں اس رقم کو امریکی عوام کی جانب سے نیپالی عوام کے لیے تحفہ قرار دیا گیا ہے۔

تاہم، نیپال کی سیاسی جماعتیں امریکی امداد کو قبول کرنے کے معاملے پر منقسم ہیں۔ نیپال کی بائیں بازو کی جماعتوں کا کہنا ہے کہ یہ گرانٹ قومی مفاد میں نہیں ہے۔ نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں احتجاج کے طور پر لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ اس کے مخالفین کا کہنا ہے کہ معاہدے کو تبدیل کیا جانا چاہیے کیونکہ اس کی کچھ شقوں سے نیپال کی خودمختاری کو خطرہ ہے۔

نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں پولیس نے ایم سی سی کے خلاف مظاہروں میں حصہ لینے والوں کو روکنے کے لیے ہلکی طاقت کا استعمال کیا۔ نیپالی مظاہرین اس امریکی امداد کی مخالفت کر رہے ہیں، جس کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ہے۔

آگاہ رہیں کہ میلینییم چیلینج کارپوریشن  امریکی حکومت کی امدادی ایجنسی ہے۔ اس امریکی ایجنسی نے نیپال کے لیے لاکھوں ڈالر کی گرانٹ دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے لیکن بہت سے نیپالی اسے لینے کو تیار نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے