یوروپ

یورپ ایک بار پھر ترکی کے خلاف برہم

پاک صحافت یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے ترکی کو بحیرہ روم میں عدم استحکام کا ایک عنصر قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے۔

یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین کے لیے خصوصی اہمیت کے حامل علاقے میں ترکی کے اقدامات متضاد ہیں۔

بیان کے مطابق انقرہ کو بحیرہ روم کے مشرقی علاقے میں امن و استحکام کے لیے سنگین چیلنجز درپیش ہیں۔ یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے اراکین نے یورپی کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ ترکی کے منفی رویے میں تبدیلی آنے تک یورپی یونین میں ترکی کی رکنیت کا معاملہ زیر التوا رکھا جائے۔

یاد رہے کہ ترکی اور یونان کئی معاملات پر تنازعات کا شکار رہے ہیں، جن میں قبرص اور ترکی کی جانب سے یونان یا یونان کے ساحل سے دور پانیوں میں توانائی کے ذرائع کی تلاش شامل ہے۔

ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ انقرہ نہ صرف یونان بلکہ عالمی برادری کی خواہشات کے برعکس قبرص کو ایک آزاد ملک کی حمایت کرتا ہے۔ جب سے ترکی نے بحیرہ روم میں توانائی کے ذرائع کی تلاش کے لیے بحری جہاز بھیجے ہیں، یونانیوں کی مخالفت میں شدت آگئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ قبرص کے جزیرے کے حوالے سے ترکی اور یونان کے درمیان گہرے اختلافات پائے جاتے ہیں۔ 1974 میں دونوں ممالک کے اس وقت کے حکام کے درمیان اختلافات کے باعث ترکی اور یونان کے درمیان فوجی جھڑپ ہوئی جس کے بعد جزیرہ قبرص کو دو حصوں شمالی اور جنوبی میں تقسیم کر دیا گیا۔

اس کے ایک حصے میں ترک نژاد لوگ آباد ہیں جبکہ دوسرے حصے میں یونانی نسل کے لوگ آباد ہیں۔ قبرص کے جزیرے کا یونانی حصہ، اقوام متحدہ کا رکن رہا ہے اور اسے یورپی یونین نے بھی قبول کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے