افغان بچے

کیا صرف تنبیہات سے بھوک سے بچا جا سکتا ہے؟

پاک صحافت یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں لاکھوں افراد بالخصوص بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔

افغانستان کی آوا خبر رساں ایجنسی کے مطابق یونیسیف نے اتوار کو خبردار کیا کہ افغانستان میں 14 ملین بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔

یونیسیف کے مطابق 40 ملین افغان بچوں میں سے 50 ملین بچوں کی حالت انتہائی خراب ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شدید سردی نے افغانستان میں لاکھوں بچوں کی زندگیوں کو بہت مشکل بنا دیا ہے۔

ان چیزوں کے پیش نظر افغانستان کے لیے عالمی مدد کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل یونیسیف افغانستان میں خراب انسانی صورتحال کے بارے میں خبردار کر چکا ہے۔

یونیسیف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت افغان خاندانوں کی پوری کوشش صرف 2 جون کی روٹی کا بندوبست کرنا ہے جو کہ افغانستان کی غیر متناسب معاشی حالت کے پیش نظر بہت مشکل کام بن گیا ہے۔ وہاں کچھ لوگ کھانے کے بدلے بچوں کو بھی بیچ رہے ہیں۔

یاد رہے کہ افغانستان میں لاکھوں لوگ ایسی حالت میں غذائی قلت کا شکار ہیں جب ان کے اپنے دس ارب ڈالر، امریکہ نے روک رکھے ہیں۔

ان فنڈز کی عدم وصولی کی وجہ سے افغانستان کے حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں اور بین الاقوامی ادارے صرف وارننگز پر وارننگ دے رہے ہیں لیکن کوئی بھی افغانستان کے انسانی بحران کے حل کے لیے سنجیدگی سے کوشش کرتا نظر نہیں آتا۔

یہ بھی پڑھیں

بنلسون

نیلسن منڈیلا کا پوتا: فلسطینیوں کی مرضی ہماری تحریک ہے

پاک صحافت جنوبی افریقہ کے سابق رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے