اسلحہ ممنوع

جرمن حکومت سعودی عرب کو ہتھیاروں کی برآمدات کو روکنے کے لیے پرعزم

برلن {پاک صحافت} جرمنی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ نئی حکومت یمن کے خلاف جنگ میں اہم شراکت داروں میں سے ایک کے طور پر سعودی عرب کو ہتھیاروں کی برآمدات کو روکنے کے لیے پرعزم ہے۔

پاک صحافت نیوز ایجنسی نے رشیا ٹوڈے کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جرمنی کی نئی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ سال سعودی عرب کو ہتھیاروں کی برآمدات معطل کرنے کے عمل کو جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

سرکاری جرمن خبر رساں ایجنسی (ڈی پی اے) نے نئی حکومت کی وزارت اقتصادیات کے حوالے سے اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا: حکمراں اتحاد کے معاہدے میں یمن شق کہلانے والی شق کا اطلاق سعودی عرب پر ہوتا ہے۔ اس شق میں یمنی جنگ میں براہ راست ملوث ثابت ہونے والے ممالک کو ہتھیاروں کی برآمد کے لیے لائسنس جاری کرنے پر پابندی پر زور دیا گیا ہے۔

تاہم، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا نئے جرمن چانسلر اولاف شولٹز کی حکومت، سابق چانسلر انگیلا میرکل کی طرح، امریکہ کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے لیے مستثنیٰ قرار دے گی، جیسا کہ جرمن وزارت اقتصادیات کا کہنا ہے کہ ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

نومبر 2018 میں، میرکل حکومت نے سعودی عرب کو اسلحے کی برآمدات کو استنبول میں تنقیدی سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے ردعمل میں معطل کر دیا تھا، لیکن فرانس اور برطانیہ جیسے نیٹو شراکت داروں کے ساتھ ہتھیاروں کے منصوبوں سے بچنے کے لیے ہتھیاروں کی برآمدات جاری رکھی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے