تجارت

چابہار بندرگاہ پر امریکی پابندیوں کا اطلاق نہیں ہوتا: جے شنکر

نئی دہلی {پاک صحافت} ہندوستان کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کی چابہار بندرگاہ تجارتی راہداری کے لیے بہترین جگہ ہے۔

ہندوستان کے وزیر خارجہ نے ایران کی چابہار بندرگاہ کو علاقائی تجارت کا ٹرانزٹ مرکز قرار دیا ہے۔

سبرامنیم جے شنکر نے چابہار بندرگاہ کی توسیع کے سلسلے میں ایران کے ساتھ تعاون کے تناظر میں کہا کہ یہ علاقائی تجارت کا ایک ٹرانزٹ مرکز ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ان ممالک کے لیے بہت مناسب ہے جو ہندوستان سے رابطہ قائم کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ چاروں طرف سے گھرے ہوئے ہیں اور ان کے پاس رابطہ قائم کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔

ہندوستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس ملک نے چابہار بندرگاہ کی ترقی کے مقصد کے لیے 75 ملین ڈالر گرانٹ کے طور پر اور 150 ملین ڈالر کریڈٹ سہولیات کے لیے رکھے ہیں۔

بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے مطابق ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا تعلق چابہار بندرگاہ کی توسیع سے نہیں ہے۔

سال 2020 میں بھارت نے چابہار کے راستے 75 ہزار ٹن گندم افغانستان بھیجی۔ اسی طرح بھارت اب تک چابہار بندرگاہ سے 2000 ٹن دالیں اور اناج افغانستان بھیج چکا ہے۔

واضح رہے کہ 2016 میں بھارت، ایران اور افغانستان کے تعاون سے بین الاقوامی نقل و حمل کے مقصد کے لیے نارتھ ساؤتھ کوریڈور کی تعمیر کے لیے سہ فریقی معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔ ہندوستان نے اس پر سرمایہ کاری کے لیے رضامندی ظاہر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے