فرانس

فرانس میں ویکسینیشن کے جعلی کاغذات سے ہلچل، ڈیڑھ سے دو سو یورو میں جعلی کاغذات حاصل کیے جا رہے ہیں

پیرس {پاک صحافت} فرانس میں ویکسینیشن کے جعلی کاغذات سے ہلچل مچ گئی خاتون کی موت سے نئی بحث چھڑ گئی، ڈیڑھ سے دو سو یورو میں جعلی کاغذات حاصل کیے جا رہے ہیں۔

فرانس کے ایک اسپتال میں کورونا وائرس سے متاثرہ 57 سالہ خاتون کی موت کے بعد ہلچل مچ گئی ہے کیونکہ اس کے پاس ویکسین کی دونوں خوراکیں لینے کے کاغذات تھے لیکن یہ کاغذات جعلی تھے۔

میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ ان دنوں فرانس میں دو سو سے تین سو یورو ادا کر کے ویکسینیشن کے کاغذات بہت آسانی سے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اب تک تقریباً تین ہزار افراد ایسے جعلی کاغذات حاصل کر چکے ہیں۔ یہ اس وقت ہے جب فرانس میں اس وقت کورونا کی پانچویں لہر بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ نئے سال اور صدارتی انتخابات کے پیش نظر عوام کی تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے۔ فرانسیسی حکومت اس ہفتے سے کورونا کی روک تھام کے لیے جزوی لاک ڈاؤن سے متعلق کچھ قوانین نافذ کر سکتی ہے۔

ایک دن کہا جاتا ہے کہ یہ بہت خطرناک ہے، دوسرے دن اس کے برعکس کہا جاتا ہے۔ فرانس کے محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اگر ہر ایک لاکھ افراد میں انفیکشن کی شرح دیکھی جائے تو یہ شرح تیسری اور چوتھی لہر کے مقابلے میں بڑھی ہے۔ تین سے چھ سال کی عمر کے بچوں میں یہ شرح ایک ہزار تیس تک پہنچ گئی ہے اور تیس سے 39 سال کی عمر کے بچوں میں یہ شرح 661 اور اوسطاً 475 تک پہنچ گئی ہے۔ ان دنوں فرانس میں روزانہ 55,000 نئے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔

مرنے والوں کی تعداد 150 سے 200 کے درمیان ہے۔ فرانس کے اسپتالوں میں اس وقت 14 ہزار سے زائد کورونا مریض داخل ہیں جن میں سے 2 ہزار سے زائد کی حالت تشویشناک ہے۔ فرانس میں کورونا کی پانچویں لہر کے باعث صورتحال اس قدر خراب ہو گئی ہے کہ اتوار کو بھی لوگ لمبی لائنوں میں کھڑے ہو کر کورونا کے ٹیسٹ کروا رہے ہیں۔ شہسوار حسین کی پیرس سے آئی آر آئی بی کو رپورٹ۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے