مفتی لطیف اللہ حکیمی

افغانستان میں داعش کی موجودگی سنگین خطرہ ہے: طالبان

کابل {پاک صحافت} افغانستان میں دہشت گرد گروہ داعش کی موجودگی کے حوالے سے طالبان کی جانب سے متضاد بیانات سامنے آ رہے ہیں۔

طالبان کے ایک رہنما نے افغانستان میں داعش کی موجودگی کو سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔

مفتی لطیف اللہ حکیمی نے اتوار کو ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر داعش افغانستان میں موجود رہی تو وہ خفیہ ایجنسیاں جو ہمارے ملک میں موجود تھیں افغانستان میں دوبارہ سرگرم ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ داعش عراق اور شام میں بھرپور حمایت کے باوجود ناکام رہی ہے۔ طالبان رہنما نے کہا کہ بالادست قوتیں افغانستان میں تباہی اور بدامنی چاہتی ہیں اس لیے وہ کسی نہ کسی دھڑے کو زندہ رکھنا چاہتی ہیں۔

یاد رہے کہ طالبان رہنما ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ داعش افغانستان کے لیے سنگین خطرہ نہیں ہے اور ہم ان سے نمٹیں گے۔ طالبان نے کہا کہ وہ کچھ علاقوں میں سرگرم ہیں جنہیں ہم کنٹرول کرنے میں کامیاب ہیں۔

طالبان کے ان دعوؤں کے باوجود، حالیہ مہینوں میں، داعش نے افغانستان میں، خاص طور پر ملک کے دارالحکومت کابل اور دیگر علاقوں میں متعدد دہشت گردانہ کارروائیاں کی ہیں، جن میں سے کچھ نے ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے