طالبان

بھارت کی پالیسی میں بڑی تبدیلی ، پہلی بار طالبان سے براہ راست رابطہ

نئی دہلی {پاک صحافت} ایک بڑی تبدیلی کے تحت بھارتی حکومت نے پہلی بار افغان طالبان رہنماؤں سے براہ راست رابطہ کیا ہے۔

بھارتی عہدیداروں نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ نئی دہلی نے ملا عبدالغنی برادر ، جو طالبان کے رہنما اور طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے ایک رکن کے ساتھ رابطہ قائم کیا ہے۔ اس سے قبل ، بھارت افغانستان میں طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لئے تیار نہیں تھا اور اس گروپ کی بحالی پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پہلی بار ، بھارت نے دوسرے رہنماؤں اور دھڑوں کے ساتھ رابطے کے چینلز کھولے ہیں ، جن میں افغانستان کے طالبان کے رہنما ، ملا برادر بھی شامل ہیں۔ اس عمل سے نئی دہلی کے افغان طالبان کے ساتھ بات چیت کے نقطہ نظر میں ایک بڑی تبدیلی کی علامت ہے۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب دنیا کی بڑی طاقتیں افغانستان میں مستقبل کے انتظامات میں طالبان کے کردار میں دلچسپی ظاہر کررہی ہیں۔

افغان طالبان کے نائب بانی اور چیف مذاکراتی ٹیم کے ایک رکن ملا برادر نے کہا ہے کہ دونوں فریقین کے مابین پیغامات کا تبادلہ ہوا ہے ، حالانکہ دونوں فریقوں کے مابین ملاقات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ دونوں فریقوں کے مابین اعتماد کا فقدان ہونے کے باوجود ، طالبان کے دوسرے دھڑوں کے ساتھ بھی بات چیت ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیل

کیا طلبہ کی تحریک امریکی سیاسی کلچر کو بدل سکے گی؟

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی تحریک، جو اب اپنے احتجاج کے تیسرے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے