فوجی صدر

نائجر میں فوجی بغاوت، صدر گرفتاری کے چند گھنٹوں میں ہی برطرف

پاک صحافت نائجر میں ایک بڑا واقعہ پیش آیا ہے جہاں فوجیوں نے بغاوت کر دی اور صدر محمد بازوم کو برطرف کرتے ہوئے کرفیو کا اعلان کر دیا۔

جنرل عبدالرحمن نے محصور فوجیوں کے سامنے اعلان کیا کہ ہم ملک کی فوج ہیں اور ہم نے ملک کی حفاظت کا فیصلہ کیا ہے اور یہ فیصلہ ملک کی سیکیورٹی، سماجی اور معاشی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

جنرل عبدالرحمٰن نے کہا کہ ملٹری کونسل ملک کے تمام وعدوں کی پاسداری کرے گی اور عالمی برادری کو معزول قیادت کے جان و مال کے تحفظ کا یقین دلاتی ہے۔

فوجی کمیٹی نے ایک بیان جاری کیا جس میں تمام وزارتوں کے انچارج وزرا کی تقرری کی گئی اور بیرونی ممالک سے کہا گیا کہ وہ نائجر کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔

اس سے قبل میڈیا میں یہ خبریں آئی تھیں کہ نائیجر کی اسپیشل فورسز کا ایک دستہ مغربی حصے سے ملک کے دارالحکومت نیامی پہنچ گیا ہے۔ فوجیوں نے چند گھنٹوں میں اہم سرکاری عمارتوں کا کنٹرول سنبھال لیا اور فوجی بغاوت کا اعلان کر دیا۔

صدارتی گارڈ نے صدر کو پہلے ہی گرفتار کر لیا تھا۔ صدر کے دفتر سے ایک بیان آیا کہ صدارتی گارڈ سے نمٹنے کے لیے فوج کو بلایا گیا ہے۔

اس دوران سینکڑوں عام شہریوں نے صدر کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے صدر بزم کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا جبکہ سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔

کچھ میڈیا ہاؤسز نے نائجر کے صدر دفتر کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ دس سال سے اس عہدے پر رہنے والے صدارتی گارڈ کے سربراہ عمر شیانی اس سب کے پیچھے تھے اور صدر اب انہیں اس عہدے سے ہٹانا چاہتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

جرمن فوج

جرمن فوج کی خفیہ معلومات انٹرنیٹ پر لیک ہو گئیں

(پاک صحافت) ایک جرمن میڈیا نے متعدد تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے ایک نئے سیکورٹی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے