الجزائر

فضائی امداد غزہ کی ضروریات کا 0.03 فیصد پورا کرتی ہے۔ الجزائر

(پاک صحافت) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں الجزائر کے نمائندے نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر دوبارہ زور دیتے ہوئے غزہ میں تمام گزرگاہوں کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں الجزائر کے نمائندے عمار بن جام نے اس کونسل کے اجلاس میں غزہ کے لیے انسانی امداد کی آمد کے حوالے سے کہا کہ اس خطے کو اب جنگ اور بڑی مقدار میں امداد کی آمد کو روکنے کی ضرورت ہے۔

الجزیرہ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اس وقت غزہ میں پانی، خوراک اور ادویات لانے کے لیے ایئر ڈراپنگ امداد ہی واحد آپشن ہے جب کہ یہ طریقہ غزہ کے عوام کی صرف 30 فیصد ضروریات کو پورا کرتا ہے۔

عمار بن جام نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل نے ابھی تک فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف اینڈ ایمپلائمنٹ ایجنسی (UNRWA) کے خلاف کیے گئے دعووں کے حوالے سے کوئی ثبوت یا دستاویزات فراہم نہیں کی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں UNRWA کی سرگرمیوں کے لیے تمام شرائط فراہم کی جانی چاہئیں، خاص طور پر شمالی علاقوں میں۔ بین الاقوامی امدادی فورسز کو اسرائیلی فوج کی جانب سے شمالی غزہ میں داخل ہونے کے لیے نشانہ بنائے جانے کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں

فوجی

فلسطینی بچوں کے خلاف جرمن ہتھیاروں کا استعمال

پاک صحافت الاقصیٰ طوفان آپریشن کے بعد جرمنی کے چانسلر نے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے