سبز چائے

سبز چائے اور کافی کا استعمال آپ کو عارضہ قلب اور فالج سے بچا سکتا ہے

کراچی (پاک صحافت) ماہرین صحت کی جان سے سبز چاہئے اور کافی کے استعمال کے بے شمار فوائد بیان کئے گئے ہیں، جن میں سے اہم فوائد یہ ہیں کہ سبز چاہئے اور کافی کا استعمال آپ کو عارضہ قلب اور فالچ کے خطرے سے محفوظ رکھتا ہے۔ خیال رہے کہ جاپان میں ہونے والی ایک تحقیق اور تفصیلی سروے کے بعد معلوم ہوا ہے سبز چائے کا زیادہ استعمال فالج اور امراضِ قلب میں مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ اوساکا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ فالج سے بچ جانے والے خواتین و حضرات اگر سبز چائے کی سات پیالیاں روز نوش کریں تو اس سے زندگی بڑھتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک اور تحقیق سے معلوم ہوا کہ سبز چائے کے علاوہ کافی میں بھی یہی خاصیت پائی جاتی ہے۔ کافی نہ صرف دل کے مریضوں کو بحال رکھتی ہے بلکہ صحت مند افراد کو بھی دل کی بیماریوں سے دور رکھتی ہے۔ لیکن کافی فالج کے مریضوں پر کارگرثابت نہ ہوسکی۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ کافی یا سبزچائے پینے سے عمر بڑھتی ہے بلکہ یہ کہا ہے کہ فالج اور دل کے دورے کے بعد ان کا استعمال دوسرے حملے یا صحت کی مزید خرابی کو ٹال سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اوساکا یونیورسٹی میں ڈاکٹر ہیرویاسو آئیسو نے چار فروری کو اپنی تحقیق شائع کرائی ہے جس میں 40 سے 79 سال کے 46 ہزار افراد کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ ان تمام افراد کو 20 سال تک نوٹ کیا گیا جن میں فالج سے گزرنے والے 478 اور دل کے پہلے دورے کو جھیل کر 1214 افراد زندہ تھے۔ یاد رہے کہ اس عمل میں تمام شرکا سے غذا، ورزش، اور سبز چائے یا کافی کی عادات کے بارے میں پوچھا گیا تاہم 20 سال کے بعد کل 9253 خواتین و حضرات اس جہاں سے رخصت ہوگئے۔

خیال رہے کہ اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ جن افراد نے روزانہ سبزچائے کے دو کپ کا معمول بنایا ان میں موت کا خطرہ 39 فیصد کم نوٹ کیا گیا اور جیسے جیسے اس کی مقدار بڑھائی گئی موت سے دوری کا گراف بھی بڑھتا گیا خواہ وہ فالج کا حملہ ہو یا دل کا عارضہ۔ اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ سبزچائے اور کافی دونوں ہی دل اور فالج کو روکنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

وزیر اعظم پاکستان نے ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات کی مضبوطی پر زور دیا

پاک صحافت اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کے قائم مقام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے