بالوں کا گرنا

خبردار ! بالوں کا گرنا بھی کورونا کی علامت قرار

کراچی (پاک صحافت) ماہرین صحت نے کرونا سے متعلق حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ کرونا سے متاثرہ کو بالوں سے محرومی کا خطرہ ہے اور یہ خطرہ خواتین پر زیادہ اثرانداز ہوسکتا ہے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق طبی جریدے دی لانسیٹ میں کرونا وائرس سے صحت یابی کے بعد متاثر شخص پر پڑنے والے اثرات سے متعلق تحقیق شائع کی گئی ہے، جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ہر 10 میں سے ایک مریض کو صحتیابی کے بعد بھی طبی مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایسے افراد کے لیے لانگ کووڈ کی اصطلاح بھی استعمال کی جاتی ہے اور ان میں تھکاوٹ، سونگھنے اور چکھنے کی حسوں سے محرومی، متلی، ہیضہ اور پیٹ، جوڑوں اور مسلز کی تکلیف عام علامات ہوتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد کو صحتیابی کے چھ ماہ بعد تک علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور ایک علامت بالوں کا گرنا بھی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس تحقیق میں 1655 مریضوں کو شامل کیا گیا جو 7 جنوری سے 29 مئی 2020 تک ووہان کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔

واضح رہے کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ مریضوں کا صحتیابی کے بعد خون اور دیگر ٹیسٹ کیے گئے جس سے معلوم ہوا کہ چھ ماہ بعد 63 فیصد مریضوں کو تھکاوٹ یا مسلز کی کمزوری کا سامنا تھا جبکہ 27 فیصد مریضوں کو نیند کی شکایت ہوئی اور بائیس فیصد مریض بالوں کی محرومی کی مشکل سے دوچار رہے، جو طویل المعیاد علامات میں عام ہے۔ طبی ماہرین  نے تحقیق میں بتایا کہ بیماری کی حالت میں بالوں کا گرنا معمول ہے اور بخار تو کرونا کی علامات میں سے ایک ہے اسی لیے صحتیابی کے بعد بھی متعدد افراد کو بال گرنے کی شکایت رہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

وزیر اعظم پاکستان نے ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات کی مضبوطی پر زور دیا

پاک صحافت اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کے قائم مقام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے