اجلاس

قومی اقتصادی کونسل نے 2709 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظور دیدی

اسلام آباد (پاک صحافت) قومی اقتصادی کونسل نے مالی سال 23۔2022 کے نظرثانی شدہ ترقیاتی بجٹ پی ایس ڈی پی کی منظوری دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا۔ قومی اقتصادی کونسل نے ملکی مجموعی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا اور تفصیلی مشاورت کی۔ اجلاس کے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صوبے وفاق کی اکائیاں ہیں اور پاکستان کی خوشحالی تب تک ممکن نہیں جب تک صوبے خوشحال نہ ہوں، محدود معاشی وسائل کے باوجود حکومت صوبوں کے ترقیاتی مطالبے پورے کرے گی اور وسائل کی منصفانہ و شفاف تقسیم یقینی بنائے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ملکی معاشی ترقی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت ملکی معاشی ترقی کیلئے تعلیم، صحت، جدید انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کررہی ہے، حکومت پاکستان میں گرین ریولوشن 2.0 کی بنیاد رکھ رہی ہے جس سے ملک زراعت میں خود کفیل ہوگا، حکومت زراعت کے شعبے کی جدت، پیداوار میں اضافے اور فی ایکڑ لاگت میں کمی کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 میں جب مسلم لیگ ن نے حکومت چھوڑی تب وفاقی ترقیاتی بجٹ 1000 ارب روپے تھا جو کہ 2021-22 میں کم کرکے صرف 550 ارب روپے کر دیا گیا، اس مجرمانہ فعل سے ملکی ترقی کو دانستہ طور پر روکا گیا مگر موجودہ حکومت نے معاشی چیلنجز کے باوجود ترقیاتی بجٹ میں 100 فیصد سے زائد اضافہ کرکے اسے آئندہ سال کیلئے 1150 ارب روپے کیا ہے تاکہ نہ صرف پاکستان ترقی کرے بلکہ اس ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچ سکیں۔

آئندہ مالی سال قومی ترقیاتی بجٹ کاحجم 2709 ارب روپے ہوگا، مجموعی ترقیاتی پروگرام میں وفاق 1150 ارب روپے خرچ کرے گا جس میں 200 ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ جبکہ 950 ارب روپے وفاق کا پی ایس ڈی پی ہوگا، صوبوں کا مجموعی ترقیاتی بجٹ 1559 ارب روپے ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں

رانا ثناءاللہ

پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے مسلط ہونا چاہتی ہے۔ رانا ثناءاللہ

فیصل آباد (پاک صحافت) رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے