گوگل کروم

گوگل نے کروم صارفین کے لیے رئیل ٹائم سکیورٹی فیچر متعارف کرا دیا

(پاک صحافت) گوگل نے اپنے ویب براؤزر کروم کے صارفین کی سکیورٹی کو مزید بہتر بنا دیا ہے۔ اس مقصد کے لیے گوگل نے کروم میں رئیل ٹائم تحفظ کا اضافہ کیا ہے تاکہ صارفین کی پرائیویسی کو محفوظ رکھا جا سکے۔ یہ فیچر اب کروم میں سیف براؤزنگ کے اسٹینڈرڈ موڈ پر دستیاب ہے جسے بائی ڈیفالٹ براؤزر میں ان ایبل کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ کئی برسوں سے کروم کا سیف براؤزنگ فیچر خودکار طور پر ممکنہ غیر محفوظ یو آر ایل یا ویب لنکس کو ایک ایسی فہرست میں شامل کر دیتا ہے جو آپ کی ڈیوائس میں محفوظ ہوتی ہے۔ جب بھی کوئی صارف کسی ویب سائٹ پر وزٹ کرتا ہے تو گوگل کی جانب سے فہرست میں اس یو آر ایل کو چیک کیا جاتا ہے اور پھر وارننگ جاری کی جاتی ہے۔ مگر مسئلہ یہ ہے کہ گوگل کی جانب سے اس ڈیٹا کو ہر 30 سے 60 منٹ میں اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے، جس سے متعدد غیر محفوظ ویب سائٹس اوپن ہو جاتی ہیں۔

اس کی روک تھام کے لیے رئیل ٹائم پروٹیکشن فیچر متعارف کرایا جا رہا ہے تاکہ غیر محفوظ ویب لنکس کو تیزی سے پکڑا جا سکے اور صارفین کے ڈیٹا کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔ گوگل کا دعویٰ ہے کہ کروم ویب براؤزنگ کا نیا ورژن رئیل ٹائم میں ویب سائٹس کو چیک کرتا ہے اور اگر وہ یو آر ایل ڈیٹابیس میں نہ ملے تو یو آر ایل کا انکرپٹڈ ورژن سینڈ کیا جاتا ہے۔ کمپنی نے بتایا کہ پھر پرائیویسی سرور یو آر ایل کو صارف کی کسی بھی ڈیٹا جیسے آئی پی ایڈریس تک رسائی سے روکتا ہے۔

اس پورے عمل کے دوران صارف کی براؤزنگ سرگرمیاں پرائیویٹ رہتی ہیں اور کوئی بھی آپ کے آئی پی ایڈریس کو نہیں دیکھ پاتا۔ گوگل نے بتایا کہ اس کے ساتھ ساتھ اب صارفین کو 25 فیصد زیادہ phishing حملوں سے بچانا ممکن ہو جائے گا۔ رئیل ٹائم سکیورٹی کا یہ فیچر کروم کے ڈیسک ٹاپ ورژن کے صارفین کے ساتھ ساتھ آئی او ایس ڈیوائسز پر متعارف کرا دیا گیا ہے اور جلد اینڈرائیڈ صارفین کو بھی دستیاب ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں

وہ منفرد اے آئی کیمرا جو تصاویر کو شاعری میں تبدیل کر دیتا ہے

(پاک صحافت) کیا آپ کسی ایسے کیمرے کے تصور کر سکتے ہیں جو تصویر کو …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے