مصنوعی سیارے

ناسا کے سیارچوں کی نگرانی کرنے والا سسٹم اپگریڈ

کیلیفورنیا (پاک صحافت) ناسا کے سیاچورں کی نگرانی کرنے والے سسٹم کو اپگریڈ کر دیا گیا ہے۔  ماہرین  فلکیات کے مطابق ایسٹیرائڈ ٹیریسٹریل-امپیکٹ لاسٹ الرٹ سسٹم (ATLAS) دنیا سے ٹکرانے کا امکان رکھنے والے سیارچوں اور ملبے کا پتہ لگانے کے لیے اہم ہے اور اس کو یونیورسٹی آف ہوائی کے انسٹیٹیوٹ آسٹرونومی سے آپریٹ کیا جاتا ہے۔

تفصیلات لے مطابق ناسا کے سیارچوں کی نگرانی کا سسٹم اپگریڈ ہونے کے بعد ہر 24 گھنٹے میں ایک بار رات میں آسمان کو اسکین کیا جائے گا کہ ممکنہ طور پر زمین کی جانب آتے خطرناک سیارچے کا پتہ لگ سکے۔ یہ ماہرینِ فلکیات کو ایک ممکنہ طور پر زمین کے قریب خطرناک خلائی اشیاء کی موجودگی کی نشاندہی ہفتوں پہلے کرنے کے قابل بنادے گا۔

واضح رہے کہ ATLAS ہوائی میں دو ٹیلی اسکوپ سے شروع ہوئی تھی لیکن یہ اب اس نے مزید وسعت اختیار کی ہے اور جنوبی ہیمِسفیئر میں دو اور ٹیلی اسکوپ شامل کی گئیں ہیں، جس کے بعد اب آسمان کا مکمل نظارہ ہوتا ہے۔ سسٹم میں جڑنے والی دو نئی ٹیلی اسکوپ چلی اور جنوبی افریقا میں واقع ہیں اور ان کے ساتھ ہوائی میں موجود دو ٹیلی اسکوپ ایک سنگل ایکسپوژر میں رات کے آسمان کی چودھویں کے چاند سے 100 گُنا زیادہ بڑی تصویر کھینچ سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

واٹس ایپ

واٹس ایپ کا نیا فیچر جو فائل شیئرنگ کیلئے انٹرنیٹ کی ضرورت ختم کردے گا

(پاک صحافت) واٹس ایپ میں ایک ایسے بہترین فیچر پر کام کیا جا رہا ہے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے