کہکشاں

ماہرین نے اب تک کی سب سے بڑی کہکشاں دریافت کرلی

کیلیفورنیا (پاک صحافت) ماہرین کی جانب اب تک کی سب سے بڑی کہکشاں دریافت کی گئی ہے۔ ماہرین فلکیات کے مطابق زمین سے تین ارب نوری سال کے فاصلے پر ایک کہکشاں دریافت ہوئی ہے جو خلاء میں 5 میگا پرسیک تک پھیلی ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ السائیونیس نامی یہ کہکشاں اب تک کا دریافت ہونے والا سب سے بڑا خلائی سانچہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک میگا پرسیک میں 10 لاکھ پر سیک ہوتے ہیں اور ایک پر سیک میں 3.26 نوری سال ہوتے ہیں۔ اس حساب سے یہ کہکشاں خلاء میں 1 کروڑ 63 لاکھ نوری سال کے فاصلے پر پھیلی ہوئی ہے۔ یہ دریافت ان دیو ہیکل کہکشاؤں کے متعلق ہماری ناقص سمجھ کو واضح کرتی ہے کہ یہ کیسے اتنی بڑی ہو جاتی ہیں۔ لیکن یہ ہمیں ان وسیع ریڈیو کہکشاؤں کو بہتر انداز میں سمجھنے کے لیے راستہ فراہم کر سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ جائنٹ ریڈیو کہکشائیں پراسراریت سے بھرپور کائنات میں ایک راز ہیں۔ یہ ہوسٹ گلیکسی کے ساتھ بڑے جیٹ اور لوبز پر مشتمل ہوتی ہے جو کہکشاں کے مرکز سے باہر پھٹتے ہیں۔ ہم یہ جانتے ہیں کہ یہ جیٹس کیسے وجود میں آتے ہیں: کہشکشاں کے درمیان میں موجود بڑے فعال بلیک ہول ان کو وجود میں لاتے ہیں۔ ہم بلیک ہول کو تب فعال کہتے ہیں جب وہ اپنے اطراف میں موجود بڑی ڈسک سے مٹیریل اپنے اندر کھینچ رہا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

واٹس ایپ

واٹس ایپ کا نیا فیچر جو فائل شیئرنگ کیلئے انٹرنیٹ کی ضرورت ختم کردے گا

(پاک صحافت) واٹس ایپ میں ایک ایسے بہترین فیچر پر کام کیا جا رہا ہے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے