Binary star system

ماہرین فلکیات کی جانب سے 5000 نوری سال کے فاصلے پر موجود بائنری اسٹار سسٹم دریافت

کراچی (پاک صحافت) اسپین میں نصب MAGIC ٹیلی اسکوپ کے جوڑے نے زمین سے 5000 ہزار نوری سال کے فاصلے پر ایک بائنری اسٹار سسٹم کو دریافت کیا ہے جو  ہر 15 سالوں میں ڈرامائی چمک کے ساتھ پھٹتا ہے۔ RS Ophiuchi نامی یہ نظام، سپینٹ بیئرر نامی ستاروں کی جھرمٹ میں موجود ہے جو وائٹ ڈوارف اور ریڈ جائنٹ سے مل کر بنی ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی کے میکس پلینک انسٹیٹیوٹ کے ماہرینِ فلکیات نے اسپین کے کینیری جزائر میں قائم روک ڈی لوس موچاچوس نامی مشاہدہ گاہ میں نصط دو ٹیلی اسکوپس کے سسٹم MAGIC ٹیلی اسکوپ سے اس بائنری جوڑے کا مطالعہ کیا۔ ہر 15 سالوں میں اس بائنری جوڑے سے ایک ڈرامائی دھماکا ہوتا۔ یہ تب ہوتا ہے جب ریڈ جائنٹ بیرونی پرت پر موجود ہائیڈروجن کو وائٹ ڈوارف اپنے اندر کھینچتا ہے اور تب تک کھینچتا رہتاہے جب تک ضرورت سے زیادہ گرم نہیں ہوجاتا ہے۔

واضح رہے کہ نووا کی جائے پیدائش وہ نظام ہوتے ہیں جہاں دو مختلف ستارے ایک دوسرے پر باہمی طور پر منحصر ہوتے ہیں۔ اس معاملے میں ایک وائٹ ڈوارف، جو ایک چھوٹا، کثیف اور بُجھا ہوا ستارہ ہے، ایک ریڈ جائنٹ کے گرد گھومتا ہے جو کہ ایک پُرانا ستارہ ہے اور جلد ہی بجھ جائے گا۔ مرتا ہوا یہ ریڈ جائنٹ اپنی بیرونی ہائیڈروجن کی پرت سے وائٹ ڈوارف کا پیٹ بھرتا ہے۔ اور یہ گیس تب تک جاتی رہتی ہے جب تک وائٹ ڈوارف خود کو ضرورت سے زیادہ گرم کرتے ہوئے پھٹ نہیں جاتا۔

یہ بھی پڑھیں

اینڈرائیڈ ڈیوائسز کی تمام ایپس کو ڈارک موڈ پر سوئچ کرنے کا فیچر

(پاک صحافت) گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں ایک ایسے فیچر کا اضافہ کیا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے