پاکستانی وزیر خارجہ

پاکستان کے وزیر خارجہ: ایرانی صدر کا دورہ اہم/امریکی پابندیاں اہم نہیں ہیں

پاک صحافت پاکستان کے وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے حالیہ دورہ اس ملک کو اہم قرار دیا اور تاکید کی : اسلام آباد امریکی پابندیوں کی پرواہ نہیں کرتا اور جو کچھ بھی قومی مفادات کے مطابق ہوگا وہ کرے گا۔

پاکستانی نیوز چینلوں کی پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا: ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ پاکستان بہت اہمیت کا حامل ہے اور حکومت جلد ہی اس کا اعلان کرے گی۔ اپوزیشن دھڑے کے قائدین کو اس سفر کی مکمل تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔

ایران سے پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں چھپنے کی ضرورت نہیں اور اگر دونوں ممالک کے درمیان حالیہ غلط فہمیاں دور نہ ہوتیں تو ایران کے صدر پاکستان کا دورہ کیوں کرتے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ آیت اللہ رئیسی کے دورے کے اختتام پر ایران اور پاکستان کے مشترکہ بیان میں گیس پائپ لائن مذاکرات کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں امریکی پابندیوں کی کوئی پرواہ نہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا: “پاکستان جو کچھ بھی کرے گا اپنے قومی مفادات کے مطابق کرے گا اور ہمیں امریکی پابندیوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔”

سینیٹر اسحاق نے امریکی محکمہ خارجہ کی پاکستان کے خلاف انسانی حقوق کی رپورٹ کے بارے میں بھی کہا کہ ہم نے اس بیان کو مسترد کیا اور اس کا مناسب جواب دیا۔

قبل ازیں پاکستان کے وزیر دفاع نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے دورہ اسلام آباد کو انتہائی اہم اور کامیاب قرار دیا اور تاکید کی: ہم تہران کے ساتھ گیس کے مشترکہ منصوبے کو آگے بڑھانے کی راہ تلاش کرنے کے بارے میں پر امید ہیں۔

خواجہ محمد آصف نے واضح طور پر امریکہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جس نے حال ہی میں تہران اور اسلام آباد کے درمیان تعاون کی مضبوطی پر تشویش کا اظہار کیا ہے مزید کہا: “ہمیں غیر ملکی مخالفت کی کوئی پرواہ نہیں ہے، لہذا اگر آیت اللہ رئیسی کے دورے کے بعد کسی کو تکلیف ہو تو ہمارے پاس کوئی دوا نہیں ہے۔ ”

آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نئے سال میں اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران پیر 3 مئی کو اسلام آباد پہنچے۔ ایران کے صدر نے لاہور اور کراچی کے شہروں کا بھی دورہ کیا۔

اسلام آباد میں ان کا دن مصروف گزرا۔ پاکستان کے وزیر خارجہ نے صدر کے ہوٹل میں جا کر ان سے ملاقات کی اور پھر آیت اللہ رئیسی وزیر اعظم کے محل میں گئے۔ جہاں پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ان کا باضابطہ استقبال کیا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے سربراہان کی صدارت میں دو طرفہ ملاقاتیں اور پھر اعلیٰ سطحی وفود کے درمیان مشاورت ہوئی۔

ایران اور پاکستان کے حکام نے آیت اللہ رئیسی اور شہباز شریف کی موجودگی میں تعاون کی 8 یادداشتوں پر بھی دستخط کیے۔

اس کے بعد آیت اللہ رئیسی نے اپنے پاکستانی ہم منصب آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور فریقین نے اہم دوطرفہ مسائل، علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت بالخصوص غزہ کی پٹی اور فلسطین کے خلاف غاصب اسرائیلی حکومت کے جرائم کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ معاہدوں کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا، خاص طور پر آزاد تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے اور گیس پائپ لائن پر مذاکرات میں تیزی لانے کے لیے، اور تاکید کی۔ : آیت اللہ رئیسی کا دورہ ایران کے ساتھ ہمارے ہمہ گیر تعاون کو گہرا کرنے کا موقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ایسی تجارتی پالیسی کی ضرورت ہے جس سے کاروبار میں آسانیاں ہوں، وزیراعظم

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایسی تجارتی پالیسی کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے