چوہدری سرور

کرپشن کے خاتمے کیلئے اپوزیشن ہمارے ساتھ تعاون کرے:چوہدری سرور

لاہور(پاک صحافت)گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کاکہناہے کہ کرپشن بہت بڑا مسئلہ جس کا خاتمہ ملکی ترقی کے لئے ضروری ہے کرپشن کے کاتمے کے لئے اپوزیشن جماعتیں کو ہمارے ساتھ تعاون کر نا چاہئےہم جوسسٹم لاناچاہتے ہیں پہلے اپوزیشن خودیہ سسٹم چاہتی تھی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چودھری سرور نے کہاکہ کسی نے میرے ذمہ یہ کام نہیں لگایاکہ میں اپوزیشن کے ووٹ توڑوں، جب میں نے سینیٹ کاالیکشن جیتاتھاتومجھ پربھی الزام لگاتھا،مجھ پرجب الزامات لگے توکہاگیاکہ تلاشی دو،انہوں نے کہاکہ تمام افرادکابتایاتھا جنہوں نے مجھے ووٹ دیاتھا،مخالفین بھی مانے کہ مجھے جنہوں نے ووٹ دیامیری محبت میں دیا،گورنرپنجاب نے کہاکہ کبھی ہارس ٹریڈنگ کی نہ اس پریقین رکھتاہوں۔ملک میں کرپشن کے خاتمے کے لئے اپوزیشن کو ہمارے ساتھ کرنا چاہئے۔

مزید پڑھیں: سینیٹ الیکشن میں پیسا چلنا ملک سے بہت بڑی غداری ہے: عمران خان

اس سے قبل وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرپشن کو روکنا عمران خان کی ترجیحات میں شامل ہے، کرپشن سے کمایا گیا پیسہ ملک سے باہر چلا جائے توملک ترقی نہیں کر سکتا، ہم کرپشن کے ذمہ دار افراد کیخلاف بلا امتیاز کارروائی اورذمہ دارو ں کو بے نقاب کر رہے ہیں،ہم ہر اس ادارے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں جو کرپٹ عناصر کیخلاف کارروائی کریگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے قول و فعل میں تضاد ہے،پی ڈی ایم کہہ رہی ہے کہ مناسب وقت پر استعفے دیں گے تو وہ وقت 2023ء ہی ہوگا۔ہمیں پہلے ہی شک تھا کہ پی ڈی ایم کا استعفے دینے کاکوئی ارادہ نہیں، پی پی کے پاس پنجاب میں سینیٹ کی نشست منتخب کرنے کی تعداد نہیں، سینیٹ کا رکن بننے کے بعد ہی چیئرمین کیلئے کوشش کی جاسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشت گردی سے اپنے علاقوں کو صاف کیا۔ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف پیش رفت کی ہے۔ہم نے قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریو ں کا احساس ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان سفارتی ذرائع سے بھارتی مکروہ اقدامات اور تشدد کو بے نقاب کر رہا ہے،مستقبل میں بھارت کا مکروہ چہرہ مزید بے نقاب ہوگاپاکستان نے کشمیر کے مسئلہ کو انتہائی موثر انداز میں اٹھایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خرم دستگیر

سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے نمائندوں پر ہوتی ہے۔ خرم دستگیر

لاہور (پاک صحافت) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے