ضمنی انتخاب کے دوران مبینہ دھاندلی کی تحقیقات دوبارہ انتخابات سے زیادہ اہم

ضمنی انتخاب کے دوران مبینہ دھاندلی کی تحقیقات دوبارہ انتخابات سے زیادہ اہم: نوازشریف

لندن(پاک صحافت) مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف نے کہا ہے کہ حلقہ این اے 75 (ڈسکہ) کے ضمنی انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کی تحقیقات پورے حلقے میں 18 مارچ کو ہونے والے دوبارہ انتخابات سے زیادہ اہم ہے۔

جمعرات کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار سیدہ نوشین افتخار کی درخواست کی سماعت کے دوران ، 19 فروری کو اس حلقے میں ہونے والے ضمنی انتخاب کو کالعدم قرار دیا تھا اور شکوک و شبہات کے بعد یہ بھی کہا تھا کہ ممکن ہے کہ نتائج کو غلط قرار دیا گیا ہو۔

مزید پڑھیں: حکومت الیکشن کمیشن کے ضمنی انتخاب کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے اس فیصلے کا اعلان کیا اور 18 مارچ کو ڈسکہ میں تازہ انتخابات کرانے کا حکم دیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 218 (3) اور الیکشن ایکٹ 2017 کے آرٹیکل 19 (1) کے تحت ای سی پی کے جاری کردہ اس حکم میں کہا گیا ہے کہ “انتخابات کے دن پورے حلقے میں انتشار پھیل گیا تھا۔”

مزید برآں ، ای سی پی نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو سیالکوٹ کے ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کے علاوہ ڈسکہ اسسٹنٹ کمشنر کو معطل کرنے کا حکم دیا۔ اس کے بعد یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ اگر ای سی پی خود عہدیداروں یا حکومت کے خلاف کارروائی کرے گی۔ جمعہ کی شام اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے شیئر کردہ ایک براہ راست ویڈیو میں نواز نے کہا کہ “اس بات کی تحقیقات ہونی چاہئے کہ یہ سازش کس نے کی اور یہ کب اور کہاں تیار ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ پنجاب کے چیف سکریٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس کی طرح سے لے کر ڈپٹی کمشنر ، ڈی ایس پی اور “دوسرے سرکاری عہدیداروں کی فوج” تک بہت سارے لوگ اس سازش کا حصہ تھے۔ “کس نے انہیں ایک ہی لائن میں کھڑا کیا؟”

ان کا کہنا تھا کہ 18 مارچ کو ڈسکہ میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے مقابلے میں اس تحقیقات کی منزل تک پہنچنا بہت زیادہ ضروری ہے۔” نواز نے کہا کہ ڈسکہ کے ضمنی انتخابات میں ہونے والے واقعات کے سلسلے نے “بہت سے رازوں سے پردہ اٹھا لیا” اور یہ “ثبوت” تھے کہ 2018 کے عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

رانا ثناءاللہ

پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے مسلط ہونا چاہتی ہے۔ رانا ثناءاللہ

فیصل آباد (پاک صحافت) رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے