وفاقی وزیر

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات نہیں ہوسکتے، فواد چوہدری

اسلام آباد (پاک صحافت) وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت کا اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کا موقف نہیں ہونا چاہیے، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ذاتی تلخیاں ہیں، ان تلخیوں میں مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ حکومت کو اپوزیشن سے بیٹھ کر اصلاحات پر کام کرنا چاہیے، گورننس، جوڈیشل اور الیکشن سسٹم میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جتنا نقصان نوازشریف نے پنجاب کو پہنچایا کسی نے نہیں پہنچایا، نوازشریف نے کہا مجھے چوتھی بار وزیر اعظم بنوا دیں اورجو مرضی لکھوا لیں۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ  کل اکتیس جنوری تھی لوگوں کا خیال تھا انقلاب آجائے گا، کل بہت سے لوگوں کے خواب چکنا چور ہوگئے، مریم اور بلاول مل کر اب حکومت کے خلاف بددعاؤں کی مہم شروع کریں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ صوبائی مسائل میں وفاق کا کوئی اختیار نہیں، این ایف سی ایوارڈ کا60 فیصد صوبوں کے پاس چلا جاتا ہے۔

وفاقی وزیر کہتے ہیں کہ صوبوں کے پاس جانے والے پیسے کی مانیٹرنگ کا کوئی میکانزم نہیں، جن لوگوں نے 18ویں ترمیم کی انہوں نے کچھ سوچا نہ سمجھا، 18ویں ترمیم اور این ایف سی سے سسٹم تباہ ہو گیا ہے، 18ویں ترمیم سے فیڈریشن کے اختیار صوبوں کو منتقل ہو گئے، ترمیم کے بعد مسائل کے حل کا اختیار وفاق کے پاس نہیں، یہ جاننے کا کوئی میکنزم نہیں کہ وفاق سےجانے والا پیسہ خرچ بھی ہو رہا ہے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں

عطا تارڑ

عدالت سے گزارش ہے کہ 9 مئی مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچائے۔ عطا تارڑ

اسلام آباد (پاک صحافت) عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ عدالت سے گزارش ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے