نئی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے پر حملہ، حقیقت یا سازش؟

نئی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے پر حملہ، حقیقت یا سازش؟

(پاک صحافت)بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں 29 جنوری کو ہونے والا بم دھماکا اس وقت ہوا جب بی جے پی کی انتہا پسند حکومت زرعی قوانین کے خلاف ہونے والے کسان مظاہروں پر قابو پانے میں ناکام رہی اور مظاہرہ کرنے والی ریاستوں کی زرعی یونینوں کے ساتھ کسی معاہدے تک پہنچنے سے گریزاں تھی۔

اس سے مغربی بنگال، آسام، کیرالہ، تمل ناڈو اور پوڈوچری میں اس سال کے ریاستی انتخابات مزید پیچیدہ ہوجائیں گے، کیونکہ چار ریاستوں میں حزب اختلاف کی جماعتوں کو شکست دینے کے لئے اور آسام کی ضمنی نشستوں کے دوبارہ انتخابات کے باوجود احتجاج جاری ہے، اور پورے بھارت کی عوام حکمراں جماعت کی انتہا پسندی کے خلاف شدید غصے میں ہے۔

پچھلے دنوں بھارت میں بھگوا نواز میڈیا ملک میں سکھ فارجسٹس (ایس ایف جے) کے دہشت گرد آپریشن کے امکان کے بارے میں بات کر رہا ہے، جبکہ اس تنظیم کی قانونی نوعیت ہے اور وہ امریکہ میں سرگرم ہے۔

نئی دہلی کا دھماکا ، جو اسرائیلی سفارت خانے سے ایک ہزار میٹر اور نریندر مودی اور امیت شاہ کے جلسہ گاہ سے ایک ہزار چار سو میٹر کے فاصلے پر ہوا، وہ اگرچہ چھوٹا تھا لیکن اس نے دونوں ممالک کو سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔

اس دھماکے کامقصد کیا تھا؟ کیا حکومت کو سکھوں کی جانب سے وارننگ؟ ایران اور حزب اللہ کے ذریعہ بھارت- اسرائیل تعلقات کی وارننگ۔ یہ دھماکابالکل عین اس وقت ہی کیوں ہوا؟ سکھوں کے حالات تو ان مظاہروں میں برے نہیں ہیں!؟بھارت کے شیعوں کے ساتھ بھی تو بھگوا حکومت کا رشتہ بہت اچھا ہے !؟

کیا ہم پلوامہ میں پچھلے سال کی طرح بھارتی حکومت کی جانب سے ایک جعلی اور سازش پر مبنی آپریشن دیکھ رہے ہیں؟ بھارت میں بھگوا حامی صحافی ، ارنب گوسوامی جس کا واٹس ایپ ہیک  ہوا ہےاور اس سے پتہ چلا ہیکہ اسے جموں و کشمیر میں بھارتی فوجی بس پر حملے کی اطلاع تھی، جس کی وجہ سے بھارت نے  پاکستان پر حملہ کردیا تھا اور بی جے پی کو اس کا کافی فائدہ بھی ملا تھا۔

دھماکےکے بارے میں مزید حقائق کو سمجھنے میں ابھی کچھ وقت لگے گا، تاہم بی جے پی اس سے پہلے بھی اس قسم کے کام انجام دے چکی ہے جس کی وجہ سے بھارتی تجزیہ کار اس طرح کے کسی بھی امکان کو نظرانداز نہیں کرسکتے۔

یہ بھی پڑھیں

اجتماعی قبر

غزہ کی اجتماعی قبروں میں صہیونی جرائم کی نئی جہتوں کو بے نقاب کرنا

پاک صحافت غزہ کی پٹی میں حکومتی ذرائع نے صہیونی افواج کی پسپائی کے بعد …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے