گیس

اوگرا نے گیس مہنگی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا

اسلام آباد (پاک صحافت) اوگرا کی جانب سے گیس مہنگی کیے جانے کا باضابطہ نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس قیمتوں میں اضافے کا نوٹس جاری کردیا، جس کے مطابق ہر ماہ 25 تا 90 معب میٹر گیس کے پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے قیمت میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا، تاہم پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے فکسڈ چارجز 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے کردیے گئے ہیں۔

اوگرا نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے گیس 172 فی صد سے زیادہ مہنگی ہوئی ہے جب کہ ہر ماہ 25 مکعب میٹر گیس میں 100 روپے اضافہ کرکے 200 سے 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کردی گئی ہے۔

ماہانہ 60 مکعب میٹر گیس کی قیمت 300 سے بڑھ کر 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ، ماہانہ 100 مکعب میٹر گیس کی قیمت 400 سے بڑھا کر 1000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔علاوہ ازیں ماہانہ 150 مکعب میٹر گیس کی قیمت 600 سے بڑھا کر 1200روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ ماہانہ 200 مکعب میٹر گیس کی قیمت 800 سے بڑھا کر 1600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر ہوئی ہے۔

ماہانہ 300 مکعب میٹر گیس کی قیمت 1100 سے بڑھا کر 3000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور ماہانہ 400 مکعب میٹرگیس کی قیمت 2000 سے بڑھا کر 3500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے جب کہ ماہانہ 400 مکعب میٹر گیس کی قیمت 3100 سے بڑھا کر 4000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

علاوہ ازیں تندوروں کے لیے گیس کی قیمت 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو برقرار رکھی گئی ہے اور پاور پلانٹس کے لیے بھی گیس قیمت 1050 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو برقرار ہے۔سیمنٹ سیکٹر کے لیے گیس کی قیمت 4400 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور سی این جی سیکٹر کے لیے گیس کی فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 3600 روپے مقرر کی گئی ہے۔

برآمدی صنعتوں کے لیے گیس کی قیمت 2100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور غیر برآمدی صنعتوں کے لیے گیس کی قیمت 2200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق گیس کی نئی اضافہ شدہ قیمتوں کا اطلاق یکم نومبر سے ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

رانا ثناءاللہ

پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے مسلط ہونا چاہتی ہے۔ رانا ثناءاللہ

فیصل آباد (پاک صحافت) رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے