اسرائیلی صدر

ایہود باراک: اسرائیل مغرب میں رائے عامہ کی حمایت کھو چکا ہے

پاک صحافت قابض حکومت کے سابق وزرائے اعظم میں سے ایک نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ حکومت عنقریب غزہ جنگ کے سلسلے میں امریکیوں کے ساتھ مشکلات کا شکار ہو جائے گی، اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل مغرب میں رائے عامہ کی حمایت کھو چکا ہے اور بہت جلد مغربی حکومتوں کی حمایت سے محروم ہو جائے گا۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم “ایہود باراک” نے غزہ جنگ کے انتظام میں اس حکومت کے سیاسی اور فوجی حکام کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اعلان کیا کہ امریکیوں کے ساتھ اختلافات اور مسائل اگلے چند ہفتوں میں سامنے آ جائیں گے اور اسرائیل کس کی حمایت کرے گا وہ یورپ میں عوامی رائے کھو چکا ہے اور یہ انتہائی تشویشناک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں انسانی مسائل کی وجہ سے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کو روکنے کی درخواستوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ امریکی حکام کے بیانات اور بات کرنے کا انداز بھی بدل گیا ہے اور اسرائیل کے لیے مغرب اور امریکہ میں جو ہمدردی شروع میں موجود تھی اس میں بہت کمی آئی ہے۔

ایہود باراک نے اسرائیل کی سلامتی کے اہم ضامن کے طور پر واشنگٹن کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ہم غزہ پر حملے کے حوالے سے امریکیوں کے ساتھ اختلاف کی طرف بڑھ رہے ہیں اور ہمیں جلد ہی ان کے ساتھ مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ امریکہ اسرائیل کو کچھ بھی ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا اور اسے بتا سکتا ہے کہ کیا کرنا ہے لیکن اس کے باوجود ہم امریکیوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے اور امریکہ اسرائیل کی سلامتی کا اصل ضامن ہے۔

صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اگلے دو یا تین ہفتوں میں اور شاید اس سے بھی پہلے امریکیوں کے ساتھ سمجھوتہ کر لینا چاہیے۔ غزہ کی پٹی میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کی زیادہ تعداد اور اس خدشے کے پیش نظر کہ غزہ پر اسرائیل کے حملے سے پورے خطے میں ایک وسیع اور تباہ کن جنگ چھڑ جائے گی، اسرائیل کے لیے مغربی رائے عامہ کی حمایت میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس دوران مغربی ممالک بھی اپنے شہریوں کے بارے میں فکر مند ہیں، جو حماس کے ہاتھوں پکڑے گئے 242 افراد میں شامل ہیں۔ ہمیں اسرائیل کے تئیں عالمی رائے عامہ کے لہجے پر توجہ دینا ہوگی اور بہت سی چیزیں واضح ہیں۔ ہم یورپ میں رائے عامہ کی حمایت کھو چکے ہیں اور ایک یا دو ہفتوں میں ہم مغربی حکومتوں کی حمایت سے محروم ہونا شروع ہو جائیں گے اور ایک ہفتے میں امریکیوں کے ساتھ اختلافات واضح ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے