اسلام آباد میں سرکاری ملازمین اور پولیس کے درمیان جھڑپ

اسلام آباد میں سرکاری ملازمین اور پولیس کے درمیان جھڑپ

اسلام آباد (پاک صحافت) اسلام آباد میں تنخواہیں بڑھانے کا مطالبہ کرنے والے سرکاری ملازمین اور وفاقی وزرا کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد بدھ کو ملازمین نے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے ملازمین پر دھاوا بول دیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سرکاری ملازمین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیا ہے، پولیس کی جانب سے احتجاجی سرکاری ملازمین کو سیکریٹریٹ میں روک کر محدود کرنے کی کوشش کی گئی جس سے شاہراہِ دستور میدانِ جنگ بن گئی۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد چیمبرز گرانے کے خلاف وکلاء کا پر تشدد احتجاج

پولیس کی جانب سے 2 درجن وفاقی ملازمین کو 16 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز وہاں سے گزرے تو مظاہرین نے انہیں گھیرے میں لے لیا۔پولیس کی جانب سے 50 کے قریب ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف مقدمے کا اندراج نہیں کیا جائے گا۔

مظاہرین نے سیکریٹریٹ کے دروازے کھول کر پارلیمنٹ کی جانب مارچ کرنا شروع کر دیا، جس پر پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کی گئی۔ملازمین نے آنسو گیس شیلنگ کے جواب میں پولیس پر پتھراؤ کیا اور نعرے بازی بھی کی، پولیس کی جانب سے دھرنے کے متعدد شرکاء کو گرفتار کیا گیا۔

رینجرز نے مداخلت کر کے سرکاری ملازمین کو دوبارہ سیکریٹریٹ میں دھکیل کر سیکریٹریٹ کے دروازے بند کر دیئے۔سرکاری ملازمین بڑی تعداد میں مرکزی سیکریٹریٹ میں موجود ہیں جہاں سے وہ نعرے بازی کر رہے ہیں جبکہ کچھ افراد لاؤڈ اسپیکر پر مظاہرین سے خطاب بھی کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

عظمی بخاری

خیبرپختونخواہ کے لوگ 10 سال سے تبدیلی کے عذاب میں مبتلا ہیں۔ عظمی بخاری

لاہور (پاک صحافت) عظمی بخاری کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخواہ کے لوگ 10 سال سے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے