لاہور(پاک صحافت) ساہیوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے اہم انکشاف کیا ہے کہ مجھے بھی سینیٹ الیکشن میں پیسوں کی پیش کش ہوئی تھی، سینیٹ الیکشن میں پیسا چلنا ملک سے بہت بڑی غداری ہے یہ پیسے اوپر تک جاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ مجھے بھی سینیٹ الیکشن میں پیسوں کی پیش کش ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں بولیاں لگتی ہیں ، جس میں صوبائی اراکین اسمبلی کی قیمت لگائی جاتی ہے اور یہ پیسے اوپر تک جاتے ہیں ، پچھلے سینیٹ انتخابات میں ہم نے اپنی پارٹی کے 20 اراکین کو نکالا کیونکہ ہماری تحقیقاتی کمیٹی نے مجھے رپورٹ دی کہ ان اراکین نے 5،5 کروڑ روپے لیے ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے اراکین پارلیمنٹ کو ترقیاتی فنڈز دینے کی خوشخبری سنا دی
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر حکومت چلاتے ہیں، لیکن اپوزیشن نے پہلے دن سے ہی پارلیمنٹ کو این آراو کیلئے استعمال کی ، پی ڈی ایم ناکام ہوچکی ہے، کیونکہ لوگ حکمرانوں کی کرپشن کیخلاف سڑکوں پر نکلتی ہے، عوام کرپشن بچانے کیلئے سڑکوں پر نہیں نکلتے، یہ سب کو بے وقوف سمجھتے ہیں ، ہم نے مینار پاکستان چار بار بھری ہے، مینارپاکستان قیمے والے نان سے نہیں لوگوں کے خود آنے سے بھرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں پیسا چلنا ملک سے بہت بڑی غداری ہے سینیٹ الیکشن میں پیسے کی مجھے بھی آفر ہوچکی ہے، اب پھر سینیٹ الیکشن کیلئے ریٹ لگنا شروع ہوگئے ہیں، ہمیں معلوم ہے کونسا لیڈر پیسے لگاتا ہے۔سینیٹ الیکشن میں کرپشن روکنے کی ترمیم سے اپوزیشن بے نقاب ہوجائے گی، ہمارے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت نہیں پھر بھی ترمیم لے کر جارہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو کس ملک نے کتنے پیسے دیے سامنے آجائے گا، مولانا فضل الرحمان کے پاس کیسے اربوں روپے آگئے؟ فضل الرحمان مدرسوں کے بچوں کو استعمال کرکے ارب پتی بن گیا، فضل الرحمان کرپٹ آدمی ہیں، ان کو مولانا کہنا توہین ہے، فضل الرحمان خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے ، سارے ڈاکو مل کر مجھے بلیک میل کر رہے ہیں ، ایک بھگوڑا لیڈر لندن میں بیٹھ کر انقلاب لانا چاہتا ہے ، یہ سب پارٹی کو اکٹھا رکھنے کیلئے حکومت جانے کی تاریخیں دیتے ہیں۔