صیھونی

صیہونی میڈیا: نیتن یاہو اور گیلنٹ کے درمیان تنازع نے تل ابیب کے امریکہ کے ساتھ تعلقات کو مزید پیچیدہ بنا دیا

پاک صحافت صہیونی ذرائع نے بدھ کی رات انکشاف کیا ہے کہ بنجمن نیتن یاہو اور وزیر جنگ گیلنٹ کے درمیان تنازع نے اسرائیل کے امریکہ کے ساتھ تعلقات کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔

پاک صحافت نے فلسطین کی سما نیوز ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے چینل 12 نے غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے معاملے پر نیتن یاہو اور اس حکومت کے وزیر جنگ یوف گیلانت کے درمیان شدید اختلاف کی خبر دی ہے۔

اس نیٹ ورک نے گیلنٹ کے حوالے سے کہا کہ مسئلہ امداد کی تقسیم کا ہے اور فلسطینی فریق کو یہ ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ دسمبر میں عبرانی زبان کی نیوز سائٹ “والا” نے لکھا تھا کہ صیہونی حکومت کے جنگی وزیر یوو گیلنٹ نیتن یاہو کے دفتر میں داخل ہونے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے اور یہ ایک جسمانی تصادم کے قریب تھا۔

والا نے مزید کہا: گیلنٹ نیتن یاہو کے دفتر میں زبردستی داخل ہونا چاہتا تھا اور جسمانی تصادم کے لیے کچھ نہیں بچا تھا۔

جنگی کابینہ کی بحث کے دوران یہ ایسی صورت حال میں ہوا جب وزیر اعظم اور جنگی وزیر کے درمیان جنگ کے آغاز سے ہی بڑھتی ہوئی کشیدگی شروع ہو گئی ہے۔

گیلنٹ-نیتن یاہو کے تعلقات مارچ میں اس وقت خراب ہوئے جب نیتن یاہو نے وزیر جنگ کو “قانونی انقلاب” کے سیکورٹی خطرات سے خبردار کرنے اور ایک متنازعہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے پر تنقید کے بعد برطرف کر دیا۔ تاہم برطرفی کی رات شروع ہونے والے زبردست مظاہروں کے باعث نیتن یاہو نے اس فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ اپنے فیصلے سے واپس آ گئے ہیں۔

اس کے علاوہ صہیونی اخبار اسرائیل ہیوم کے مطابق نیتن یاہو نے وزارت جنگ میں گیلنٹ کو دفاتر مختص کیے تھے لیکن انہیں بند کر دیا، اس لیے گیلنٹ اپنے حالیہ دورے کے دوران امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے ملاقات کے لیے کمرے کی تلاش میں تھے۔

اس صہیونی اخبار نے مزید کہا: آباد کاروں کو دو اہم سیاسی شخصیات کے درمیان کشیدگی کے ایک اور دور کا سامنا ہے جبکہ نیتن یاہو اور گیلنٹ اسرائیل کی سلامتی کے ذمہ دار ہیں۔

اگرچہ نیتن یاہو اور گیلنٹ کے درمیان کشیدہ تعلقات پر کسی کو شک نہیں، خاص طور پر مارچ میں نیتن یاہو کے جنگی وزیر کو برطرف کرنے کے حکم کے بعد، انہوں نے جنگ کے آغاز سے ہی متحدہ محاذ پیش کرنے کی کوشش کی، اخبار نے لکھا۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے