صیھونی

اسرائیلی فوجی اہلکار: حزب اللہ کے میزائل اسرائیل کے لیے سٹریٹجک خطرہ ہیں

پاک صحافت صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ اور بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ کے سابق رکن ایویگڈور لائبرمین نے پیر کی شب خبردار کیا ہے کہ حزب اللہ کے درست میزائل اسرائیل کے لیے ایک اسٹریٹجک اور ناقابل برداشت خطرہ ہیں۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے لیبرمین نے مزید کہا: ایک دوہرا اور اسٹریٹجک مسئلہ ہے جسے کوئی سیاسی فیصلہ حل نہیں کرسکتا اور وہ مسئلہ حزب اللہ کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کا ہے۔

صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ نے نیتن یاہو کی کابینہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا: اگر ہم نے حزب اللہ کے ساتھ مساوات کو تبدیل نہیں کیا تو اسرائیل کے شمال میں رہنے والوں میں کوئی بھی باقی نہیں رہے گا۔

لائبرمین کا یہ انتباہ صیہونی حکومت کے فوجی ہیڈکوارٹر پر حزب اللہ کے شدید راکٹ حملے کے بعد آیا ہے۔

لبنان کی حزب اللہ نے پیر کی شام اعلان کیا ہے کہ اس ملک کے شہر بعلبیک کے اطراف میں قابض دشمن کے حملے کے جواب میں “نفح” میں صیہونی حکومت کے گولان بریگیڈ کے ہیڈ کوارٹر کو 60 کاتیوشا راکٹوں سے درست حملے کا نشانہ بنایا گیا۔

اس رپورٹ کے مطابق تقریباً 60 راکٹ لبنان کے جنوب سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے شمال میں واقع علاقے “اسبہ الجلیل” اور شام کے مقبوضہ گولان علاقے کی طرف بھی داغے گئے۔

صہیونی اخبار “ماریو” نے لبنان سے گولان پر داغے گئے راکٹوں کی تعداد 40 سے زیادہ بتائی ہے۔

صیہونی حکومت کے بعض ذرائع نے گولان میں “روئصت عالم” فوجی اڈے کو نشانہ بنانے کا اعلان بھی کیا۔
ان راکٹوں کے داغے جانے کے بعد گولان کی صہیونی بستیوں میں خطرے کی گھنٹی بج گئی اور حکومتی فوج نے شام کی سرزمین سے فائر کیے جانے والے راکٹوں کی نگرانی شروع کردی۔

مقبوضہ گولان میں صہیونی بستیوں میں بھی خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

غزہ

برطانوی فوجیوں کو غزہ بھیجنے کے منصوبے کے بارے میں دی گارڈین کا دعویٰ

پاک صحافت دی گارڈین اخبار نے برطانوی وزارت دفاع کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے