اسرائیلی وزیر اعظم

صیہونی تجزیہ کار: نیتن یاہو اسرائیلیوں کو دھوکہ دے رہے ہیں

پاک صحافت صہیونی اخبار “یدیعوت احارینوت” کے سینئر تجزیہ کار نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں شائع ہونے والی خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں کہ نیتن یاہو صیہونیوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق “نھم برنیہ” نے مزید کہا: حماس نہ خوف زدہ ہے اور نہ ہی ہتھیار ڈالنے والی ہے اور نیتن یاہو ان الفاظ سے اسرائیلیوں کو دھوکہ دے رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: نیتن یاہو ہمیشہ جذبات، اقدار اور سلامتی کی بات کرتے ہیں لیکن آخر کار وہ سیاسی تحفظات کی بنیاد پر کام کرتے ہیں۔

ارنا کے مطابق حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے ہونے والے مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔

“ھاآرتض” اخبار نے جمعے کی شب اطلاع دی ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سے متعلق معاہدے کو رمضان المبارک کی آمد سے قبل حتمی شکل دے دی جائے گی۔

متعدد غیر ملکی سفارت کاروں نے جو اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات میں شریک تھے اور اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس اخبار کو بتایا: قیدیوں کے تبادلے اور دشمنی کے خاتمے میں 6 ہفتے شامل ہوں گے۔

ہاریٹز نے اپنے ایک ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اس معاہدے پر عمل درآمد کا بہترین وقت رمضان کا مقدس مہینہ ہوگا۔

ان ذرائع نے ہاریٹز کو بتایا کہ اسرائیل ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے اپنے وقت کو ترجیح دیتا ہے تاکہ وہ خان یونس میں فوجی آپریشن مکمل کر سکے یا شاید اسے رفح تک بڑھا سکے۔

اس اخبار نے اپنے صہیونی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ دونوں فریق ابھی بھی مذاکرات کے اہم مسائل اور سب سے پہلے دشمنی کے خاتمے کی مدت سے دور ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ صیہونی حکومت حماس پر فلسطینی قیدیوں کی تعداد کم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔

صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ غزہ میں اب بھی 134 اسرائیلی قیدی ہیں، اسی دوران فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ تقریباً 8800 فلسطینی اب بھی اس حکومت کی جیلوں میں قید ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے