فوجی

صیہونی حکومت کے دو اعلیٰ افسران کو جنگ سے فرار ہونے پر برطرف کر دیا گیا

پاک صحافت صیہونی حکومت کے دو اعلیٰ افسران کو غزہ کی پٹی کے شمال میں جنگ سے فرار ہونے پر برطرف کر دیا گیا۔

صہیونی میڈیا سے پیر کے روز آئی آر این اے کی رپورٹ کے مطابق، یہ دو اہلکار جو شمالی غزہ میں زمینی لڑائی میں بٹالین کمانڈر اور اس کے نائب تھے، مزاحمت کی جانب سے ان پر فائرنگ کے بعد لڑائی چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

صہیونی اخبار “یدیوت احرونوت” نے لکھا: یہ دونوں اہلکار اپنی تمام افواج کے ساتھ اس واقعے کے بعد تنازعہ والے علاقے سے پیچھے ہٹ گئے تھے۔

افواج

انہوں نے حماس فورسز کی طرف سے گھات لگا کر حملہ کرنے کے بعد فائر اور ایئر کور کی کمی کی وجہ سے میدان جنگ سے فرار ہونے کا عذر پیش کیا ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) اور اسرائیلی حکومت نے 45 دن کی لڑائی کے بعد بالآخر 4 روزہ عارضی جنگ بندی پر اتفاق کر لیا۔

صیہونی حکومت اور غزہ کی پٹی میں مزاحمتی تحریک حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوئی۔

یہ جنگ بندی جمعرات کو غزہ کے مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے نافذ کی جانی تھی لیکن تکنیکی اور لاجسٹک مسائل کی وجہ سے اس میں جمعہ سے ایک دن کی تاخیر ہوئی۔

فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ اور مقبوضہ علاقوں کے دیگر علاقوں کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے سات دہائیوں سے زائد عرصے سے جاری قبضے اور جارحیت کے جواب میں 7 اکتوبر کو اس حکومت کے خلاف الاقصیٰ طوفانی آپریشن شروع کیا۔  ہمیشہ کی طرح صیہونی حکومت نے مزاحمتی جنگجوؤں کی کارروائیوں کا جواب عام شہریوں کے قتل عام اور رہائشی علاقوں پر بمباری کے ذریعے دیا۔ آخر کار اس حکومت نے اسیروں کی رہائی کے آپریشن میں ناکامی کو قبول کیا اور مزاحمت کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔

یہ بھی پڑھیں

اردن

اردن صہیونیوں کی خدمت میں ڈھال کا حصہ کیوں بن رہا ہے؟

(پاک صحافت) امریکی اقتصادی امداد پر اردن کے مکمل انحصار کو مدنظر رکھتے ہوئے، واشنگٹن …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے