وزیر اعظم

ایران ہمارے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے: نیتن یاہو

پاک صحافت صیہونی حکومت کے انتہا پسند وزیر اعظم نے کہا ہے کہ انہوں نے موساد کو حکم دیا ہے کہ حماس کے رہنما دنیا میں جہاں کہیں بھی ہوں ان کے خلاف کارروائی کریں۔

خبر رساں ایجنسی فارس کی رپورٹ کے مطابق بنیامین نیتن یاہو نے بدھ کی شام دعویٰ کیا کہ ایران صیہونی حکومت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ الجزیرہ کی ویب سائٹ کے مطابق نیتن یاہو نے اپنے بے بنیاد دعوؤں کے تناظر میں کہا کہ ہم نے ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔

اسی طرح انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی صورت میں صیہونی حکومت جواب دے گی اور ہم اس کی نگرانی کریں گے کہ جنگ بندی کے دوران حزب اللہ کیا کرتی ہے۔ نیتن یاہو نے اسی طرح دعویٰ کیا کہ میں نے جو بائیڈن سے کہا ہے کہ جنگ بندی ختم ہونے کے بعد ہم حماس کو ختم کرنے کا کام دوبارہ شروع کریں گے۔

اسی طرح انہوں نے کہا کہ ہماری کوئی ذمہ داری نہیں ہے کہ ہم غزہ کی پٹی کے باشندوں کو جنوب سے شمال کی طرف جانے کی اجازت دیں۔ نیتن یاہو نے تسلیم کیا کہ اہداف ہمیشہ فوجی ذرائع سے حاصل نہیں کیے جا سکتے اور ہم تمام مغوی افراد کی واپسی کے لیے کوششیں کریں گے اور یہ یقین دلایا جائے گا کہ حماس اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں ہے۔

اسی طرح انہوں نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے میں وہ فلسطینی قیدی شامل نہیں ہوں گے جن کا اسرائیلیوں کے قتل میں ہاتھ ہے۔

واضح رہے کہ جمعرات سے چار روزہ عارضی جنگ بندی ہونے جا رہی تھی تاہم ابھی تک اس کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کل جمعہ سے نافذ العمل ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے