شفا اسپتال

غزہ کا شفا ہسپتال جسے اب مردہ خانے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ دہشت گرد اسرائیل من گھڑت کہانیاں میڈیا پر پھیلا رہا ہے

پاک صحافت جیسے جیسے دہشت گرد ناجائز اسرائیلی حکومت کے جنگی جرائم بے نقاب ہو رہے ہیں، اب اس نے اپنے گھناؤنے جرائم کو چھپانے کے لیے جھوٹی اور من گھڑت کہانیاں بنا کر میڈیا کے ذریعے عام لوگوں کو گمراہ کرنے کی بھرپور کوششیں شروع کر دی ہیں۔ غزہ کے شفا اسپتال سے سامنے آنے والی تصاویر نے انسانیت کو شرما کر رکھ دیا۔ یہ ہسپتال اب مکمل طور پر مردہ خانے میں تبدیل ہو چکا ہے۔

اطلاعات کے مطابق غزہ کا سب سے بڑا اسپتال الشفا کو قبرستان میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ اب یہاں کے حالات اس حد تک بگڑ چکے ہیں کہ لاشوں کو اسپتال کے احاطے میں ہی دفنانا پڑتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر 179 لاشیں دفن کی گئی ہیں جن میں بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق اگر ان کی جلد تدفین نہ کی گئی تو یہ سڑنا شروع ہو جائیں گے جس سے دیگر بیماریاں پھیلنے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ اسرائیل نے جس طرح اس ہسپتال پر وحشیانہ حملے کیے ہیں اس نے پوری انسانیت کو شرمسار کر دیا ہے۔ اسرائیل کے گھناؤنے جرائم پر پوری دنیا میں غصہ بڑھ رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دہشت گرد غیر قانونی اسرائیلی حکومت اپنے جرائم کو چھپانے اور جواز فراہم کرنے کے لیے مسلسل جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے۔ جن اسپتالوں کے بارے میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ حماس کے فوجی اڈے ہیں، ان کے تمام دعوے جھوٹے نکلے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج کی جانب سے میڈیا کے ذریعے جھوٹی تصاویر اور ویڈیوز بھی وائرل کی جا رہی ہیں، تاکہ وہ اپنے جرائم کا جواز پیش کر سکے۔ لیکن اس کا جھوٹ مسلسل بے نقاب ہو رہا ہے۔

جنازےدریں اثنا، غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان کے اشرف القدرہ اور ڈاکٹر احمد المخالاتی نے کہا کہ ان لاشوں کو الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے اندر ایک اجتماعی قبر میں دفن کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صورتحال بہت مشکل ہو گئی ہے کیونکہ ہمیں آئی سی آر سی سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔ ہمارے پاس کوئی اور آپشن نہیں ہے کیونکہ لاشیں گلنا شروع ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بات کرتے ہوئے بھی قبریں کھودنے کا کام شروع کر دیا ہے۔ الشفا ہسپتال کے سربراہ محمد ابو سلمیہ نے کہا کہ پورے علاقے میں صحت کی سہولیات ابتر ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال میں ایندھن کی سپلائی بند ہونے سے سات بچے اور آئی سی یو میں رکھے 29 مریض بھی دم توڑ چکے ہیں اور انہیں بھی سپرد خاک کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے