گوٹیرس

گوٹیرس: غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی میں واضح غلطیاں ہیں

پاک صحافت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے کہا کہ غزہ میں ایک ماہ سے زائد عرصے سے جاری اسرائیل کی فوجی کارروائی واضح طور پر غلطیاں دکھا رہی ہے۔

گوٹیرس نے بدھ کے روز کہا کہ غزہ کی پٹی میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کی ہلاکت، خاص طور پر بچوں کی بڑی تعداد اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ اسرائیل کی فوجی کارروائی میں خامی تھی۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی المیہ کی حالت میں پہنچ چکی ہے اور یہ انتہائی ضروری ہو گیا ہے کہ فوری طور پر علاقے میں انسانی امداد بھیجی جائے۔ انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ رفح بارڈر سے 18 دنوں میں صرف 630 ٹرک غزہ کی پٹی میں منتقل کیے جا سکے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کرم ابو سلیم پاس کو کھولنے کا خواہاں ہے جو کہ اسرائیلی کنٹرول میں ہے۔

گوٹیرس نے کہا کہ ہم غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی راہیں کھولنے کے لیے امریکا، مصر اور صیہونی حکومت کے ساتھ گہرے مذاکرات کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسرائیلی حملے میں 92 افراد ہلاک ہوئے جن کا تعلق فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد اور روزگار کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی تنظیم اناروا سے تھا۔

انہوں نے کہا کہ حماس کے زیر حراست قیدیوں کی رہائی کے لیے بھی بات چیت جاری ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے حال ہی میں اسرائیل کی بربریت کے خلاف کئی سخت بیانات دیے جس پر اسرائیل مشتعل ہو گیا اور اس نے ان کے استعفے کا مطالبہ شروع کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے